پاکستان

ام حسان اور مولوی عبدالعزیز میں جھگڑا ہوگیا، وجہ جان کر آپ حیران ہوجائیں گے

شیعیت نیوز: لعل مسجد کے خطیب اور تکفیریوں کے سربراہ مولوی عبدالعزیز اور انکی بیوی ام حسان میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے مولوی عبدالعزیز کی جانب سے جنرل پرویز مشرف کو معافی دینے کی بات کرنے کے بعد یہ اختلافات شروع ہوئے تھے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق اس معمالے پر مولوی عبدالعزیز کی فیملی اور شہداٗ فاونڈیشن کے ذمہ داران میں بھی شدید اختلافات پائے جارہے ہیں، شہدائ فاونڈیشن کے صدر طارق اسد نے کہا مولوی عبدالعزیز اپنے بیٹے کے خون کو معاف کرنے کا حق رکھتے ہیں، ۲۰۰۷ میں لعل مسجد سانحہ میں ہلاک ہونے والے انکے بھائی اور دیگر ہلاک شدہ افراد کے خون کو وہ معاف نہیں کر سکتے اگر انہوں نے ایسا کیا تو وہ انکے خلاف مقدمہ درج کروادین گے۔

منگل کے روز مولوی عبد العزیز نے اپنی قبل از ضمانت کی درخواست جمع کروانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ وہ جنرل پرویز مشرف سمیت ان تمام لوگوں کو معاف کرنے کے لئے تیار ہیں جو لعل مسجد آپریشن میں ملوث تھے۔

اس بیان کے بعد مولوی عبد العزیز کی فیملی سمیت انکی بیوی ام حسان شدید آگ بگولہ ہوگئیں اور کہاکہ مولوی عبد العزیز نے یہ بیان دیکر انصاف نہیں کیا، دھیاں رہے کہ ام حسان لعل مسجد میں ہلاک ہونے والے افراد کے نام پر بنائی گئی شہداٗ فاونڈیشن کی چیر پرسن بھی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ام حسان شد ت پسند نظریات میں اعلی مقام رکھتی ہیں، اور انکے ہی کہنے پر جامعہ حفصہ کی طالبات نے داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی، دوسری جانب ۲۰۰۷ میں لعل مسجد میں ہونے والے آپریشن کی وجوہات میں سے ایک اہم بنیادی وجہ ام حسان کی دہشتگردی تھی جس نے کچھ خواتین کو اغوا کرکے جامعہ حفصہ میں قید کروادیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button