پاکستان

اٹک: مولا علی کے نام کا لاکٹ پہنا جرم، تکفیری دوستوں نے مزمل کا سر کاٹ دیا

شیعیت نیوز: کوہاٹ میں  تکفیری مدرسہ سے منسلک تین دوستوں  نے مزمل عباس کو یاعلی مدد کا لاکٹ پہننے کے جرم میں گلا کاٹ کر شہید کردیا ہے، اطلاعات کے مطابق شہید مزمل عباس کو بھال سیداں میں یا علی مدد کا لاکٹ پہننے کے جرم میں ذبح کر دیا گیا۔

ہمارے نمائندے کے مطابق مزمل عباس تین دن سے لاپتہ تھا اور آج اس کی سر کٹی لاش برآمد ہوئی، ورثہ اور اہل محلہ نے کوہاٹ روڈ اٹک پر FIR درج ہونے تک احتجاج کیا، موصول اطلاع کے مطابق دھشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہونے کے بعد احتجاج ختم ہوگیا ہے۔

اہل محلہ کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں فتح جنگ میں ایک مدرسہ انوار صحابہ و اھلبیت ملوث ہے، یہ مدرسہ شدت پسند نظریات پھیلانے میں مشہور ہے۔

پولیس کے مطابق مزمل میٹرک کاا سٹوڈنٹ تھا، اسکول میں امام علی علیہ سلام کا لاکٹ پہنے کی وجہ سے شروع ہونے والی بحث پر 3 لڑکوں نے اسے قتل کر کے لاش ایک ویرانے میں دفن کر دی، ان لڑکوں میں سے ایک کا باپ اور دوسرے کا بھائی اسی تکفیر ی مدرسے میں ہوتے ہیںجبکہ تیسرے کا باپ وہاں بھی پیش امام ہے،پولیس نے شک پر آج سکول کے ایک لڑکے کو گرفتار کیا تو اس نے ساری تفصیلات بتائیں۔

اس واقعہ سے اندازہ لگالینا چاہئے کہ شدت پسندی کی یہ سوچ ہمارے تعلیمی اداروں کے اندر تک پہنچ چکی ہے، کہ جہاں پر اب دوست دوست کا گلا کاٹ رہا ہے،لہذا تکفیری دشمن کا بچہ اب پڑھ لکھا ہوگیا ہے جو اسکول میں پڑھتا ہے اور گلے بھی کاٹتا ہے اسے مزید پڑھانے کی ضرورت نہیں بلکہ انکا علاج صرف نہروان کی طرح انکا خاتمہ کرنا  ہے۔

شیعیت نیوز کے مطابق شہید مزمل عباس کی نماز جنازہ آبائی علاقہ اٹک میں ادا کردی گئی ہے۔

20160123045901.jpg

 20160123040131.jpg

متعلقہ مضامین

Back to top button