پاکستان

احمد قریشی کے بعد جاوید چوہدری فرقہ واریت پھیلانے میدان میں آگئے

شیعیت نیوز : ایکسپریس نیوز کے ایک اور اینکر پرس جاوید چوہدری نے اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا کہ سعودی عرب اور ایران کے اختلافات کو تیرہ سو سال ہو چکے ہیں‘ ایران سعودی اختلافات کی تاریخ نبی اکرمؐ کے وصال اور جنگ قادسیہ تک پھیلی ہے جبکہ سعودی عرب پاکستان کا اتحادی بھی ہے اور محسن بھی۔ سعودی عرب نے ہر بحران میں پاکستان کو بھرپور اقتصادی امداد بھی دی اور یہ ہمارے حکمرانوں کا ضامن بھی رہا‘ پاک سعودی تعلقات کی ایک وجہ پاک فوج بھی تھی‘ سعودی عرب کا خیال تھا‘ اسے جب بھی فوج کی ضرورت پڑے گی‘ یہ پاکستانی فوج کو بلوا لے گا‘ ماضی میں اس قسم کے تعاون کی بے شمار مثالیں بھی موجود ہیں‘ سعودی عرب کے اس نوعیت کے تعاون کی وجہ سے ایران ہم سے ناراض ہے‘ یہ ہمیں سعودی عرب کا سپاہی سمجھتا ہے‘ اس غلط فہمی نے ایران کو بھارت کی طرف جھکا دیا اور بھارت پاکستان کا ازلی دشمن ہے‘ بھارت ’’ہمسائے کا ہمسایہ آپ کا دوست‘‘ کی پالیسی پر گامزن ہے چنانچہ اس نے ہمیں مغربی سرحدوں پر گھیرنے کیلئے ایران اور افغانستان میں کھربوں روپے کی سرمایہ کاری شروع کر دی‘ بھارت یہ سرمایہ کاری بڑھاتا چلا جا رہا ہے‘ یہ بھی حقیقت ہے‘ ہم آج تک ترقی نہیں کر سکے‘ اس کی بڑی وجہ بھارت کے ساتھ ہماری دشمنی ہے‘ پاک بھارت تنازعوں کا زیادہ نقصان ہم نے اٹھایا‘ ہم دنیا میں اکیلے رہ گئے۔

 لیکن جاوید چوہدری صاحب شاید میٹھا پان کھا کر آرٹیکل لکھ رہے تھے ، سعودیہ عرب جسکا قیام 1922میں آل سعود خاندان کے ہاتھوں تشکیل پایا،اور انیسوین صدی میں قائم ہونے والے ایک ملک کے تنازعہ کو ۱۴ وین صدر میں ہونے والی جنگ سے تعبیر دے دیا، جاوید چوہدری کا یہ آرٹیکل نسلی تعصبات پر مبنی ہے جس میں انہوں نے عربوںاور عجموں کے اختلافات کو ہوا دینے کے ساتھ ساتھ شیعہ سنی فسادات بھڑکانے کی بھی کوشیش کی ہے۔

جاویدچوہدری صاحب یہ بتا نا پسند کریں گے اگر یہ 14سو سال پرانا تنازعہ ہے تو انقلاب اسلامی سے قبل شاہ ایران سے انہیں کوئی اختلاف کیون نہیں تھا؟ لیکن جب ایران میں عوامی انقلاب آیا تو وہی دوست ملک ایران اچانک دشمن بن گیا، کیون؟ وجہ یہی ہے کہ سعودی بادشاہت کو بھی اپنی بادشاہت جانے کا خطرہ محسوس ہونے لگا تھا اسی سبب سعودی باشاہوں نے اس مسئلہ کو فوراً شیعہ و سنی کا رنگ دیکر دنیا بھر میں اس انقلاب کے اثرات کو پھیلنے سے روک دیا۔

اسی آرٹیکل میں جاوید چوہدری نے شیعہ ریاستیوں میں بیداری کی لہر کو اسلام دشمن یعنی امریکا و اسرائیل کا آلہ کار ثابت کرنے کی کوشیش کی اور لکھا کہ کیونکہ گلف بڑی تیزی سے سنی اور شیعہ ریاستوں میں تقسیم ہوتا جا رہا ہے‘ اسلام کے دشمن ایران سے لے کر شام تک ایک نئی شیعہ پٹی تخلیق کر رہے ہیں‘ یہ پٹی ایران‘ عراق اور شام کے شیعہ علاقوں پر مشتمل ہو گی‘ عرب بالخصوص سعودی عرب اس خطرے سے بچنے کیلئے سفارت کاری کے ایک نئے فیز میں داخل ہو چکا ہے‘ یہ نئے اتحاد کے ساتھ سامنے آ رہا ہے۔

جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اسلام دشمن اسرائیل و امریکا کے قریبی مراسم سعودی عرب اور دیگر عرب ریاستوں سے ہیں، ترکی ،اسرائیل سے سفارتی تعلقات بڑھا رہاہے، مصر اگلے ہفتہ اسرائیل میں اپنا سفارتی مشن روانہ کرے گا، سعودی عرب نے حج کی سیکورٹی اسرائیل کی کمپنی کے سپر د کردی ۔ دوسری جانب شیعہ حزب اللہ اسرائیل کے خلاف میدان میں ہے، شیعہ ایران اسرائیل کا سب سے بڑا حریف ہے، شیعہ مسلمان ہرسال اسرائیل کے فلسطین پر غاصبانہ حملے پر عمل یوم القدس مناتے ہیں پھر بھی شیعہ اسلام دشمن ہیں؟ شاید جاوید چوہدری صاحب ریال کی خوشبو سے اپنا ذہنی توازن کھوچکے ہیں۔

20160112022808.jpg

اس کے علاوہ پورا آرٹیکل متنازعہ ہے جس پر بحث کی جاسکتی ہے،جاوید چوہدری کا یہ آرٹیکل حال ہی میں ایکسپریس نیوز کو موصول پیمرا نوٹس مخالف ہے ، اس آرٹیکل میں جاوید چوہدری کا یہ آرٹیکل نسلی تعصبات پر مبنی ہے جو سراعاً پیمرا نوٹس کے خلاف ورزی ہے۔

دوسری طرف سعودی عرب کے نمک خوار گروپس نے اس آرٹیکل کو بنیاد بناکر ایران اور شیعہ مسلمانوں کے خلاف منفی پروپگنڈا کرنا شروع کیا ہے۔

12540996_748103818666472_8683401520535571169_n.jpg

اصل آرٹیکل پڑھنے کے لئے کلک کریں

متعلقہ مضامین

Back to top button