پاکستان

سال ۲۰۱۵ میں پانچ بڑے حملے ملت تشیع پر کئے گئے، شیعیت نیوز رپورٹ

شیعیت نیوز: سال دوہزار پندرہ ۲۰۱۵ میں بھی تکفیری دہشتگردوں کی ذد پر مکتب اہلیبت علیہ سلام کے چاہنے والے رہے، روان سال پانچ بڑے دہشتگردانہ حملے پاکستان کے مختلف شہروں میں اہلیبت علیہ سلام کے چاہنے والوں پر کیئےگئے۔

شیعیت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق سال ۲۰۱۵ میں پانچ بڑے دہشتگردانہ حملے ہوئے جن میں سیکڑوں شیعیاں حیدر کرار شہید اور کئی زخمی ہوئے، ان دہشتگردانہ حملوں کی تفصیل درجہ ذیل ہے

سانحہ شکار پور  

سال دوہزار پندرہ میں ملت جعفریہ پر پہلے خود کش حملہ ۳۰ جنوری کو دوران نماز جمعہ مسجد کربلا شکارپور میں ہوا، اس دھماکہ میں ۵۰ سے زائد نمازی شہید ہوئے جبکہ ۱۰۰ سے زائد زخمی تھے، اس سانحہ کے بعد متاثرین نے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے لانگ مارچ شکار پور سے وزیر اعلیٰ ہاوس تک کیا جو ۱۸ فروری کو کراچی میں نمائش چورنگی پر پہنچ کر احتجاجی دھرنے میں منتقل ہوگیا، تاہم مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سانحہ شکار پور کے قاتلوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جبکہ کچھ پولیس مقابلے کے دوران واصل جہنم ہوچکے ہیں، اس سانحہ کی ذمہ داری لشکر جھنگوی نامی بدنام زمانہ تنظیم نے قبول کی تھی۔

سانحہ حیات آباد

دوسرا بڑا حملہ ۱۳ فروری ۲۰۱۵ کو پشاور کی امامیہ مسجد حیات آباد میںہوا، یہ دھماکہ بھی نماز جمعہ کے دوران ہوا، امامیہ مسجد پر دہشتگردوں کے منعظم گروہ نے حملہ کیا، پہلے مسجد میں فائرنگ کی گئی پھر خود کش دھماکہ ہوا، اس حملے میں ۲۰ نمازی شہید ہوئے، جبکہ سیکڑوں زخمی بھی ہوئے۔

اس سانحہ کے کی ذمہ داری تحریک طالبان نے قبول کی تھی، کہا جارہا ہے کہ اس سانحہ میں ملوث قاتل گرفتار ہوچکے ہیں۔

سانحہ چھلگری

تیسرا حملہ بلوچستان کے ضلع چھلگری میں دوران نماز ہی ہوا، شیعیت نیوز کے مطابق صوبہ بلو چستان کے ضلع بولان کی تحصیل بھاگ کے نواحی گاوں چھلگری کےامام بارگاہ کاظمیہ میں ۲۲ اکتوبر بمطابق ۸ محرم الحرام کو خو د کش دھماکہ ہوا جس میں 10مومنین شہید جبکے متعدد زخمی ہوگئے ہوئے، رپورٹس کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب عزداران امام حسین علیہ السلام عزاداری میں مصروف تھے اور اطلاعات کے مطابق اس وقت امام بارگاہ میں 100سے زائد مومنین موجود تھے۔

اس سانحہ کی ذمہ داری بھی لشکر جھنگوی نے قبول کی تھی۔

سانحہ جیکب آباد

سانحہ چھلگری کے اگلے روز یعنی ۲۳ اکتوبر بمطابق ۹ محرم الحرام دہشتگردوں نے جیکب آباد میں دوران جلوس عزا دھماکہ کیا ، دھماکہ خیر مواد سیبل امام حسین علیہ سلام کے ساتھ رکھا گیا تھا، اس سانحہ میں۲۵عزادار شہید ہوئے جن میں اہلسنت برادران بھی شامل تھے۔
تاہم سانحہ جیکب آباد کے لواحقین اور وارثین انصاف کی امید میں ہیں۔

سانحہ پشاور

۱۳ دسمبر کوپاراچنار میں عیدگاہ مارکیٹ میں دھماکے سے30افراد زشہید اور 40 سے زائد زخمی ہوئے، شہیدوں  میں بچے بھی شامل تھے۔ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ سے 2 مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار کئے گئے تھے جنکی کوئی تفصیل نہیںآئی۔ دھماکہ عیدگاہ مارکیٹ کے قریب ہوا، دھماکے کے وقت وقوعہ پر کافی رش تھا،جسکی وجہ سے کافی نقصان ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button