شہیدوں کے جنازوں کے ساتھ ہزاروں افغان شیعوں کا صدارتی محل پر احتجاجی دھرنا
افغانستان کے علاقہ غزنی سے چھ ماہ قبل اغواٗ ہونے والے ۷ شیعہ ہزارہ افراد کے بے رحمانہ قتل کے خلاف افغان شیعوںنے جنازوں کے ساتھ کابل میں صدارتی محل کا گھیراو کرکے احتجاج کیا، اطلاعات کے اغوا ہونے والوں میں بچےاور عورتین بھی شامل تھیں۔
گذشتہ روز ان شہید وں کی لاشوں کو دہشتگردوں نے عزنی کے علاقے میںپھنگ ڈالی تھیں، لواحقین نے شہداٗ نے ان کے جنازوں کے ہمراہ کابل میں صدارتی محل کی جانب پیشقدی کی ،شرکاٗ جنازہ مسلسل مردہ باد طالبان کے نعرے بلند کررہے تھے، لواحقین نے افغان صدر اشرف غنی اورچیف ایگزیکیٹوف عبداللہ عبداللہ سے سانحہ کے خلاف فوری ایکشن لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
طالبان کی جانب سے ان ۷ ہزارہ شیعوں کے قتل کی نفی کی گئی ہے اور انکا کہنا ہے کہ یہ کام انکی مخالف تکفیری جماعت داعش نے کیا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ افغانستان میں ہونے والی اس شیعہ کلنگ کے بعد کوئٹہ کے شیعوں کی طرح وہاں کے شیعوں میں بھی بیداری اور جرات نظر آئی ہے ،جو اب اپنے حقوق کے لئے میدان نکل آئے ہیں اور یہ خوش آئن طرز عمل ہے۔