دنیا

‘ترکی کی اسٹریٹجی، داعش سے خفیہ اتحاد ہے’

جرمنی کی سوشلسٹ پارٹی کی ایک مقامی نمائندہ نے بعض ثبوتوں کی بنیاد پر کہا ہے کہ ‘داعش کے ساتھ جنگ، ترکی کی AKP کا دکھاوا ہے ورنہ حقیقت میں یہ پارٹی اپنی داخلہ و خارجہ پالیسی کے تحت داعش کی حمایت کرتی ہے’۔

مقامی نمائندہ Sevim Dağdelen نے مزید کہا کہ ‘ترکی کی خارجہ پالیسی یہ ہے کہ شام کے شمالی علاقوں میں داعش پر حملوں کے بہانے PYD اور کردوں کو کمزور بنایا جائے۔ جب کہ اس کا داخلی ہدف یہ ہے کہ ترکی کے اندر کرد علاقوں میں ناامنی پھیلانے کے لیے خود کردوں کو اکسایا جائے تاکہ انہیں کمزور بنانے کے لیے رائے عامہ کو گمراہ کیا جاسکے’۔

واجح رہے کہ اردوغان ملک کی ناامنی کا حوالہ دیکر رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ اگر کردوں کے بڑھتے ہوئے قدم کو نہیں روکا گیا تو ملک کے حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button