ایران

بحرانوں کے خاتمے کے لئے سیاسی اور سفارتی راستہ اختیارکرنے پر تاکید

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف اور اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل یان الیاسیون نے عالمی اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے علاقے کو حالیہ بحرانوں سے نکالنے کے لئے سیاسی روشوں کو اختیارکرنے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے شام کے مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کے حوالے سے ایران کی حکمت عملی یہ ہے کہ شام کے عوام کے ارادوں اور رائے نیز شامی حکومت کے اقتدار اعلی کا احترام کیا جائے۔

وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھاکہ اس وقت شامی عوام کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں اور ایران نہ صرف شام کے اقتدار اعلی کا احترام کرتا ہے بلکہ اس مسئلے کے حل کے لئےہر طرح کے مشوروں اور تبادلہ خیال کے لئے بھی تیار ہے اور اس وقت برسلز میں ایران کی وزارت خارجہ کے ایک اعلی سطحی وفد کی موجودگی اور پورپی یونین سے تبادلہ خیال بھی اسی مقصد کے تحت ہے ۔

وزیر خارجہ جواد ظریف نے یمن میں آنے والی تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن کا اصل مسئلہ یمنی عوام کے مطالبات پر توجہ دینا ہے اور یمن کے تمام گروہوں جس میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہوں کسی متفقہ رائے پر پہنچنا ہے۔

وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ یمن کے بحران کے خاتمے کے لئے بیرونی مداخلت اور یمنی عوام پر باہر سے کوئی فیصلہ مسلط کرنے جیسی پالیسیوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل یان الیاسیون نے اس ملاقات میں مسائل کے حل کے لئے تمام ممالک کی مدد اور تعاون پر زور دیتے ہوئے ایرانی حکام سے اپنی ملاقاتوں کو تعمیری قرادردیا ۔

اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل یان الیاسیون نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ علاقائی مسائل میں ایران کے کردار کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران، اقوام متحدہ کے لئے نہایت اہم ہے اور خاص کر یمن اور شام میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ایران سے مسلسل تبادلہ خیال نہایت اہمیت کا حامل ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button