پاکستان

سعودی شہزادے کے پروٹوکول کی وجہ سے کئی ماؤں کے شہزادے پیروں تلے روند گئے، صاحبزادہ ابوالخیر

ایک خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ابو الخیر نے منی سانحہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک حج کے مذکورہ حاد ثے کا تعلق ہے تو اس سلسلے میں الیکڑونک میڈیا مختلف وجوہات بیان کررہا ہے ا س کے مطابق تو صاف محسوس کیا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ کا قصور وار سعودی حکومت اور انتظامیہ ہے۔ لیکن اب تک جو خبریں اور حقائق سامنے آئے ہیں اس کے مطابق زیادہ تر قصور سعودی حکومت کا ہے اور ان کی انتظامیہ کی غفلت ہے ۔

سانحہ منیٰ کے سلسلے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سعودی شہزادے نے منی آنے کی کوشش کی ۔سعودی شہزادہ اپنے پر ہجوم سیکیورٹی گارڈز اور پروٹوکول کے ساتھ، اپنی شان و شوکت کے ساتھ وہاں پر آئے جس کے باعث یہ المناک حادثہ رونماہوا ۔اگر یہ واقعا ایساہی ہے تو یہ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے بلکہ صرف افسوس ناک نہیں قابل مذمت بھی ہے اور اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکومت اس واقع سے انکار کر رہے ہیں ۔جبکہ ظاہری سی بات ہے کہ جب انسان سے جرم ہوتا ہے تو پھر انسان اس کی ترغیب بھی کر رہا ہوتا ہے ۔اگرنتائج ایسے ہوں تو یہ انتہائی خطرناک بات ہے اور صرف المناک نہیں بلکہ جیسا میں نے کہا کہ بہت ہی زیادہ قابل مذمت وقابل نفرت بات ہے کہ اس حد تک انسان چلا جائے اور اپنی سعودی شہزادوں کے پروٹوکول کے لیے جیسا کہ خوشنود علی خان (سینئر تجزیہ نگار)نے ایک گفتگومیں کہا ہےکہ اپنے شہزادوں کی خاطر ،ان ماؤں کے شہزادوں کو آپ نے داؤ پر لگا دیا، لاشوں کے انبار لگا دیئے، آپ میں اس بات کا احساس ہی ختم ہو گیا ہے کہ باقی مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک ہورہا ہے، یہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت واقعہ ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button