پاکستان

حکومت پاکستان نے سعودی دباو پر شہداءکی لاشوں کو پاکستان نا لانے کا فیصلہ کرلیا

پاکستان کی نواز حکومت نے سعودی عرب کے دباو پر شہداءمنیٰ کی لاشوں کو پاکستان نا لانے کا فیصلہ کیا ہے، اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے منیٰ کے مقام پر شہید ہونے والے شہداءکی لاشوں کو پاکستان نا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور حکومت پاکستان پر دباو ڈالا ہے کہ وہ شہداءکی وطن واپسی کا مطالبہ نا کریں، رپورٹ کا کہنا ہے کہ ایسا سعودی عرب نے ان ممالک میں سعودی مخالف جذبا ت کو روکنے کی وجہ سے کیا ہے کیونکہ شہداءکے جنازے جب وطن واپس آئیں گے تو عوام سعودی نااہلی پر احتجاج کرے گی۔

ابتک کی غیر مصداقہ اطلاعات کے مطابق چار ہزار سے زیادہ حاجی منی میں شہید ہوئے ہیں،تاہم سعودی میڈیا اس تعداد کو چھپا رہا ہے،جبکہ شہید ہونے والے حاجیوں کی لاشوں کو سعودی حکام نے کنٹینروں میں بند کرکے رکھا ہوا ہے، جسکی وجہ سے اکثر شہداء کے بارے میں پتہ نہیں چل سکا۔ ایک رپورٹ کے مطابق دسیوں کنٹینر کو ابھی تک کھولا نہیں گیا ہے جس میں ہزاروں شہید حاجیوں کی لاشیں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی دباو پر پاکستانی  حکومت نے واپس آنے والے حاجیوں کو میڈیا انٹرویو دینے سے بھی روکا ہوا ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب میں بادشاہ خاندان آل سعود کی نااہلی کی وجہ سے یہ دوسرا بڑا سانحہ رونما ہوا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اپنی تمام تر توجہ دیگر اسلامی ممالک میں انتشار و شدت پسندی پھیلانے اور شام و یمن پر جارحیت کرنے پر مرکوز کی ہوئی ہے، جسکی وجہ سے روان سال دو بڑے سانحات وقوع پذیر ہوئے۔

 

‰œ¢Ÿ„ ƒœ’„   ¥ ’˜¢‹¤ ‹‚¢ ƒŽ “¦‹£ œ¤ ž“¢¡ œ¢ ƒœ’„    ž ¥ œ š¤”ž¦ œŽž¤
ƒœ’„  œ¤  ¢ ‰œ¢Ÿ„  ¥ ’˜¢‹¤ ˜Ž‚ œ¥ ‹‚¢ ƒŽ “¦‹£ Ÿ ¤½ œ¤ ž“¢¡ œ¢ ƒœ’„    ž ¥ œ š¤”ž¦ œ¤ ¦¥í –ž˜„ œ¥ Ÿ–‚› ’˜¢‹¤ ˜Ž‚  ¥ Ÿ ¤½ œ¥ Ÿ›Ÿ ƒŽ “¦‹£ ¦¢ ¥ ¢ž¥ “¦‹£ œ¤ ž“¢¡ œ¢ ƒœ’„    ‚§¤‡ ¥ œ š¤”ž¦ œ¤¦¥ ¢Ž ‰œ¢Ÿ„ ƒœ’„  ƒŽ ‹‚¢ Œž ¦¥ œ¦ ¢¦ “¦‹£ œ¤ ¢–  ¢ƒ’¤ œ Ÿ–ž‚¦   œŽ¤¡í Žƒ¢Ž… œ œ¦  ¦¥ œ¦ ¤’ ’˜¢‹¤ ˜Ž‚  ¥   ŸŸžœ Ÿ¤¡ ’˜¢‹¤ ŸŠžš ‡‚ „   ‚§Ž ¥ œ¤ ¢‡¦ ’¥ œ¤ ¦¥ œ¤¢ œ¦ “¦‹£ œ¥ ‡ ¥ ‡‚ ¢–  ¢ƒ’ ³£¤¡ ¥ „¢ ˜¢Ÿ ’˜¢‹¤  ¦ž¤ ƒŽ ‰„‡‡ œŽ¥ ¤ó
‚„œ œ¤ ™¤Ž Ÿ”‹›¦ –ž˜„ œ¥ Ÿ–‚› ˆŽ ¦Ž ’¥ ¤‹¦ ‰‡¤ Ÿ ¤ Ÿ¤¡ “¦¤‹ ¦¢£¥ ¦¤¡í„¦Ÿ ’˜¢‹¤ Ÿ¤Œ¤ ’ „˜‹‹ œ¢ ˆ§ƒ Ž¦ ¦¥í‡‚œ¦ “¦¤‹ ¦¢ ¥ ¢ž¥ ‰‡¤¢¡ œ¤ ž“¢¡œ¢ ’˜¢‹¤ ‰œŸ  ¥ œ …¤ Ž¢¡ Ÿ¤¡ ‚ ‹ œŽœ¥ Žœ§ ¦¢ ¦¥í ‡’œ¤ ¢‡¦ ’¥ œ†Ž¤„ “¦‹£ œ¥ ‚Ž¥ Ÿ¤¡ ƒ„¦  ¦¤¡ ˆž ’œ ¦¥ó ¤œ Žƒ¢Ž… œ¥ Ÿ–‚› ‹’¤¢¡ œ …¤ Ž œ¢ ‚§¤ „œ œ§¢ž  ¦¤¡ ¤ ¦¥ ‡’ Ÿ¤¡ ¦Ž¢¡ “¦¤‹ ‰‡¤¢¡ œ¤ ž“¤¡ Ÿ¢‡¢‹ ¦¤¡ó
¢•‰ Ž¦¥ œ¦ ’˜¢‹¤ ‹‚¢ ƒŽ ƒœ’„ ¤ Ÿ¤Œ¤  ¥ ¢ƒ’ ³ ¥ ¢ž¥ ‰‡¤¢¡ œ¢ Ÿ¤Œ¤  …Ž¢¤¢ ‹¤ ¥ ’¥ ‚§¤ Ž¢œ ¦¢ ¦¥ó
‹¢’Ž¤ ‡ ‚ ’˜¢‹¤ ˜Ž‚ ³ž ’˜¢‹ œ¤  ¦ž¤ œ¤ ¢‡¦ ’¥ ¤¦ ‹¢’Ž ‚ ’ ‰¦ ¦¥í Ÿ¦Ž¤  œ œ¦  ¦¥ œ¦ ’˜¢‹¤ ˜Ž‚  ¥ ƒ ¤ „ŸŸ „Ž „¢‡¦ ‹¤Ž ’žŸ¤ ŸŸžœ Ÿ¤¡  „“Ž ¢ “‹„ ƒ’ ‹¤ ƒ§¤ž ¥ ‡‚œ¦ “Ÿ ¢ ¤Ÿ  ƒŽ ‡Ž‰¤„ œŽ ¥ ƒŽ ŸŽœ¢ œ¤ ¦¢£¤ ¦¥í ‡’œ¤ ¢‡¦ ’¥ Ž¢  ’ž ‹¢ ‚¥ ’ ‰„ ¢›¢˜ ƒ¤Ž ¦¢£¥ó

 

متعلقہ مضامین

Back to top button