پاکستان

ملک میں فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں،علامہ ساجد نقوی

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ملک میں فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں پہلے سے موجود قوانین فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے کافی ہیں ان پر عملدرآمد کی ضرورت ہے مسئلہ کا حل نئی قانون سازی میں نہیں بلکہ پہلے سے موجود قانون پر عملدرآمدکا ہے ا گر موجودہ قوانین پر عملدرآمد ہو تا اور قانون کی حکمرانی قائم ہو تی تو آج اس صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا اب بھی مسئلہ کا حل قانون کی حکمرانی میں ہے کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں ۔ملک میں قانون کی حکمرانی ہوتی تو قاتل یوں دندناتے نہ پھرتے اور یوں پولیس مقابلے میں نہ مارے جاتے ۔ملک میں صحیح سمت میں کیس کی انوسٹی گیشن ہوتی ہے نہ ہی استغاثہ کا عمل صحیح انداز میں انجام پاتا ہے جس کے باعث مدعی مارے گئے اورگواہ قتل کر دیئے جاتے رہے جس کا فائد ہ قاتلوں کو ہوا سینکڑوں افراد کے قاتل عدالتوں سے چند لمحوں میں رہا کر دئیے گئے ۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ پاکستان کو داخلی طور پر مضبوط بنانے کیلئے لازم ہے کہ حکمرن اچھے اور برے کی تمیز کو یقینی بنائیں تاکہ معاشرے سے بگاڑ اور انتشار و انارکی ختم ہو سکے ۔ظالم و مظلوم ،قاتل و مقتول ،دہشت گرد اور امن پسند میں فرق کئے بغیر توازن کی ظالمانہ پالیسیوں پر عمل پیرارہ کر کبھی بھی ملکی سلامتی اور قومی وحدت کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button