مسلمانوں کی دولت سے سعودی بادشاہ کی امریکا میں عیاشی
بین الاقومی ذرائع ابلاغ کی جانب سے اس وقت سعودی وہابی بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو شدید تنقد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عرب خطہ آگ و خون میںجل رہا ہے، لاکھوں مسلمان شام و یمن میں جاری سعودی جنگ کی وجہ سے ملک بدری پر مجبور ہوگئے ہیں جنکے پاس نا کھانے کو اور نا پہنے کو اس کے باوجود مسلمانوں کی مقدس سرزمین پر واقع اللہ کے گھر کی کمائی سے سعودی وہابی بادشاہ امریکا میں عیاشی میں مصروف ہے، دوسری جانب غیر مسلم اپنے ممالک اور پیسہ کو شامی مسلمان مہاجرین پر فراق دلی سے خرچ کررہیں۔
عرب تجزیہ نگاروں نے بھی سعودی بادشاہ پر شدید تنقدی کی ہے، انکا کہنا ہے کہ شام و یمن میں جاری جنگ اور ساحل پر ۵ سالہ بچے کا پانی غرق ہونے کا ذمہ دار بھی سعودی عرب ہے۔
بین الاقومی خبر رساں ادارے کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق صرف دورہ امریکا کے موقع پر سعودی بادشاہ نے اربوں روپے خرچ کیئے ہیں، رپورٹ کے مطابق امریکا کے دارلخلافہ واشنگٹن میں سعود ی بادشاہ اور انکے ساتھ امریکا گئے ہوئے وفد کے لئے دوسو بائیس کمرے ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے لئے بک کیے گئے، اس علاوہ چار سو کے قریب لیموزن کاریں بھی سعودی بادشاہ کی نقل حرکت کے لئے تین دن تک ہر دم تیار تھیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دیگر فضول خرچیوں کو چھوڑ کر صرف رہائش اور نقل حرکت کی مد میں لاکھوں ڈالڑ مسلمانوں کی دولت سے سعودی بادشاہ کے دورہ امریکا پر خرچ ہوئے، اگر اتنا پیسہ صرف شامی مہاجرین کے لئے خرچ کردیا جاتا تو شاید ننھا الان سمند ر میں ڈوب کر نا جانبحق نا ہوتا اور لاکھوں شامی مہاجرین مغرب کی سڑکوں پر زندگی بسر کرنے پر مجبور نا ہوتے ۔