ایران

ایرانی عوام ایران کو اغیار کے ہاتھوں تباہ و برباد کرنے کی اجازت نہیں دیں گے

تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں ادا کی گئی- آیت اللہ سید احمد خاتمی نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے ویانا ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد میں پابندیوں کو باقی رکھنے پر مبنی بعض امریکی حکام کے بیانات کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ یہ اقدام وعدہ خلافی ہے-

انہوں نے کہا کہ ایٹمی مذاکرات میں اسلامی جمہوریہ ایران کا ایک اہم ہدف پابندیوں کا خاتمہ تھا لہذا اگر پابندیاں نہیں اٹھائی گئیں تو ایران بھی اپنے وعدے پر عمل نہیں کرے گا کیونکہ ایسی صورت میں یورینیم کی افزودگی اور سینٹری فیوج مشینوں کی تعداد میں کمی کرنے کا کوئی جواز نظر نہیں آتا-

آیت اللہ احمد خاتمی نے مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کی کارروائی کو دو طرفہ اقدام قرار دیا اور ایران کے متعلقہ حکام سے کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پر پوری ہوشیاری سے عمل کرتے ہوئے دشمن کو فریب دینے کا موقع نہ دیا جائے-

خطیب نماز جمعہ تہران نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امریکی مشترکہ جامع ایکشن پلان کے ذریعے ایران میں اپنا اثر و رسوخ اور ملت ایران پر تسلط حاصل کرنا چاہتے ہیں، کہا کہ امریکی حکام کو یہ جان لینا چاہئے کہ ایرانی عوام اغیار کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے وہ ایران کو تباہ و برباد کر سکیں- ان کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام سامراجی طاقتوں کی دھونس اور زور زبردستی کے آگے ہرگز نہیں جھکیں گے-

آیت اللہ احمد خاتمی نے ایرانی پارلیمنٹ میں ایمٹی معاہدے کا جائزہ لئے جانے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کے مطابق تمام بین الاقوامی معاہدے پارلیمنٹ میں پاس ہونے چاہئیں-

انہوں نے اسلامی اور انقلابی اقدار اور مظلوم قوموں کی حمایت سے دستبردار ہونے کے لئے ایرانی عوام پر سامراجی ممالک کے دباؤ کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردوں کے مقابل عراق، شام اور لبنان کے بے گناہ عوام کی بدستور حمایت کرتا رہے گا-

متعلقہ مضامین

Back to top button