ایران

فکر محوری انسان کی زندگی کو بلندی کی راہ عنایت کرتی ہے. آیت الله جوادی آملی

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله عبد الله جوادی آملی مرجع تقلید نے ایران کے شہر آمل میں طالب علموں کی تنظیم سے ملاقات میں اظہار کیا : فکر و علم کی مقام و منزل بہت ہی عظیم و اعلی ہے کہ انسان کو چاہیئے اچھی طرح سے اس کو اپنے وجود میں شامل کر لے ۔

قرآن کریم کے مشہور و معروف مفسر نے اس تاکید کے ساتھ کہ فکر فقط فکر وحی ہے وضاحت کی : جب ایک دانشمند دوسرے دانشمندوں کے ساتھ ہم نشین ہوتے ہیں اور گفت و گو کرتے ہیں تو ان کی فکر قابل احترام و خاص مقام کی حامل ہوتی ہے ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے بیان کیا : جب ایک دانشمند امام رضا (ع) و عترت معصومین (ع) کی خدمت میں ہوتے ہیں تو اپنی فکر کو ختم کر دیں اور اس بات کی طرف توجہ کریں کہ فکر کے مہمان ہیں ۔

انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ فکر محوری انسان کی زندگی کو بلند مراتب کے راہ پر لے جاتی ہے تاکید کی : مہمان کی فکر وہ فکر ہے کہ جو خود مہمان کے پاس کچھ نہیں ہے اور ہمارا میزبان خداوند عالم اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور عترت معصومین علیہم السلام ہیں ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے بیان کیا : انسان کو چاہیئے کہ اپنے اعمال و رویہ کا خیال رکھے اور کوشش کرے کہ اپنے لئے حکیمانہ زندگی مہیہ کرے جو کہ کامیابی و کامرانی کے لئے مقدمہ ہے ۔

اس جلسہ میں لاریجان کے تعلیم و تربیت کے سربراہ حسن خاک پور نے اظہار کیا : حضرت آیت الله جوادی آملی کی نصیحت و شفارش ہمیشہ ہماری مشکلات کو حل کرنے اور ہمارے راستہ کو روشن کرنے کا سبب رہا ہے کہ ہم ایسی قیمتی شخصیت کے وجود پر فخر کرتے ہین اور اس شہر میں ان کے ہونے کی وجہ سے بہت خوش ہیں ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ اس با قیمت گراں قدر علماء کے وجود سے جوانوں کو زیادہ سے زیادہ آشنائی کے مقصد اور علماء سے استفادہ کی غرض سے مواقع فراہم کی جائے جو کہ اسلامی اعلی تعلیم کے مطابق معاشرے کی ثقافت کی فروغ کے لئے مفید بخش ہیں کہا : اس وقت ہم لوگوں کا معاشرہ گراں قدر علماء و مراجع کرام کی فکر سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی ضرورت مند ہے تا کہ اس کے ذریعہ دشمنوں کی طرف سے ثقافتی حملہ میں مقابلہ کیا جا سکے ۔

لاریجان کے تعلیم و تربیت کے سربراہ نے بیان کیا : آمل شہر گرانقدر علماء جیسے حضرات آیات جوادی و حسن زاده آملی جیسی شخصیت کے وجود کی بنا پر فخر کرتی ہے اور یہ عالم اسلام اور علویوان کے دیار کے لئے قیمتی دولت ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button