پاکستان

پنجاب حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں 22 شیعہ رہنما گرفتار کرلیے

پنجاب حکومت نے ایک بار پھر اپنی شیعہ دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے بلاجواز شیعہ رہنماؤں کو گرفتار کرلیا ہے، اطلاعات کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب کے مختلف شہروں بھکر،سیالکوٹ،گجرات،واہاری،ڈیرہ اسماعیل خان اور نکانہ صاحب سمیت مختلف علاقوں سے کل رات 22 کے قریب شیعہ رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار افراد میں مجلس وحدت مسلمین ،شیعہ علماء کونسل کے کارکناں اور رہنماؤں سمیت دیگر علماء و ذاکرین بھی شامل ہیں جنہیں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے گرفتار کیا ہے۔

واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان دہشتگردوں کے خلاف ترتیب دیا گیا تھا لیکن پنجاب حکومت نے اپنی شیعہ دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے بلینس پالیسی کے تحت شیعہ مسلمانوں کے خلاف استعمال کرنا شروع کردیا ہے، جبکہ حکومت کے پاس شیعہ مسلمانوں کے خلاف کسی بھی قسم کے کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں۔پنجاب حکومت کی جانب سے یہ اقدام دراصل ملک میں جاری دہشتگردی کو فرقہ وارنہ رنگ دیکر اپنے دیوبندی و وہابی شدت پسند دہشتگردوں کو ریلیف مہیا کرنا ہے، جبکہ اس ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ مسئلہ سرے سے ہے ہی نہیں بلکہ یہ ملک دیوبندی اور وہابی دہشتگردی کا شکار ہے۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں شیعہ ملی و قومی تنظیموں کے کارکناں کی گرفتار ی کی بھرپور مذمت کی ہے اور انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button