ایران

امریکی اثر و رسوخ کا راستہ روکنے سے متعلق رہبر انقلاب کا انتباہ حقیقت پسندانہ

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے امریکی اثر و رسوخ کا راستہ روکنے سے متعلق رہبر انقلاب اسلامی کے انتباہ کو بہت ہی حقیقت پسندانہ قرار دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایران میں اٹھائیس مرداد تیرہ سو بتیس ہجری شمسی مطابق انیس اگست انیس سو ترپن میں امریکا اور برطانیہ کی حمایت سے کی جانے والی بغاوت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کے ساتھ امریکا اور برطانیہ کے تعلقات کا ایک بہت ہی تاریک پہلو ہے۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے مزید کہا کہ ایرانی قوم کبھی بھی ان دو ممالک کے رویے کو بھلا نہیں سکتی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی ثقافتی، سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں امریکا کے اثر و رسوخ کے بارے میں خبردار کیا ہے اس لئے ساری قوم کو ہر طرح کی صورتحال میں رہبر انقلاب اسلامی کے حقیقت پسندانہ انتباہ کو مدنظر رکھنا چاہئے۔ ڈاکٹر علی لاریجانی کا مزید کہنا تھا کہ اٹھائیس مرداد کے بارے میں متعدد کتابیں اور مقالے لکھے گئے ہیں، بہت سے سیاسی بیانات دیئے گئے ہیں اور بعض ممالک نے بھی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس واقعے کے بارے میں دستاویزات شائع کی ہیں جن کے باعث اس المناک واقعے کو بہتر سمجھنے میں بہت مدد ملتی ہے۔ واضح رہے کہ اٹھائیس مرداد تیرہ سو بتیس ہجری شمسی مطابق انیس اگست انیس سو ترپن کی بغاوت ایران میں تیل کی صنعت کے قومیائے جانے کی تحریک کی کامیابی کے زمانے میں ایران کے داخلی امور میں امریکا اور برطانیہ کی مداخلتوں کی ایک کڑی تھی۔ یہ بغاوت ایک ایسے وقت کی گئی کہ جب ہیگ کی عدالت نے تیل سے متعلق برطانیہ اور ایران کے معاہدوں کے مقدمے میں ایران کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button