پاکستان

مسلم لیگ نون ایم ڈبلیو ایم کیخلاف انتقامی کارروائیاں کررہی ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

ملک میں سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی سمیت تمام بحران ہمارے حکمرانوں کے اپنے پیدا کردہ ہیں۔ ملک میں سرگرم تکفیری گروہوں اور عسکری لشکروں کو مختلف حکومتوں نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پروان چڑھایا اور پھر یہی مذموم عناصر ملک دشمن بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر وطن عزیزکی تباہی و بربادی کا باعث بنے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسالک کے نام پر ہمیں ٹکروں میں تقسیم کیا گیا تاکہ پاکستان کے باوفا بیٹے ایک قوم کی شکل میں یکجا نہ ہو سکیں۔ ہمیں اپنی اتحاد و یکجہتی سے اس فکر کو شکست دینا ہو گی۔ اس ملک کے حکمران نااہل اور عوامی ضروریات سے بےفکر ہیں۔ انہیں ترجیحات کے تعین کا بھی ادراک نہیں یہی وجہ ہے کہ توانائی میں کمی، ڈیموں کی تعمیر جیسے دیگر اہم امور کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

ملک میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ کراچی میں ضرب عضب کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ملک کو دہشت گردی کے سرطان سے نجات دلانے کے لیے اس آپریشن کو مکمل کیا جانا انتہائی ضروری ہے۔ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک اسے جاری رہنا چاہیے۔ ان اداروں کے خلاف بھی فوری آپریشن کی ضرورت ہے جو دہشت گردوں کی فکری رہنمائی کرتے ہیں۔ جب تک ان انتہا پسندانہ نظریات کو سختی سے کچلا نہیں جاتا تب تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایشائی ریاستوں کو متحد ہو کر سعی کرنا ہوگی۔ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش دراصل طالبان کا جدید ورژن ہے جسے اضافی خوبیوں کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے۔ ان اسلام دشمن طاقتوں کا پنپنے کا موقع نہ دیا جائے جو مذہب کا لبادہ اوڑھ کر دین اسلام کی تصویر ایک دہشت ناک مذہب کے طور پر پیش کر رہے ہیں تاکہ اقوام عالم کے سامنے اسلام کے تشخص کو تباہ کیا جا سکے۔

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ جو بھی حکومت ملک کے مفاد کے لیے کام کر ے گی ہماری طرف سے اسے مکمل حمایت حاصل ہو گی۔ جو شخص یا جماعت پاکستان پر چڑھائی کے لیے نیٹو فورسز کو دعوت دیتی ہے اسے محب وطن نہیں کہا جا سکتا ۔ نیٹو فورسز اسلام دشمن طاقت کا نام ہے اور اس کی حمایت کرنے والے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ علامہ ناصر نے کہا کہ پنجاب پولیس صوبائی حکومت کے عسکری ونگ کے طور پر فرائض سر انجام دے رہی ہے جسے شیعہ سنی قوتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ ایمپلی فائر ایکٹ کے تحت درود و سلام پڑھنے والوں پر شیڈول فور لاگو کیا جا رہا ہے جب کہ دہشت گرد عناصر دندناتے پھر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت شیعہ سنی افراد کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا چھوڑ دے۔ اس طرح گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کے خلاف ملک دشمن سرگرمیوں جیسے سنگین الزامات کے تحت جعلی پرچے کاٹے جا رہے ہیں جو سراسر زیادتی، تعصب اور غیر آئینی ہے۔ ہم اس انتقامی کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ سید عارف حسینی شیعہ سنی وحدت کے داعی تھے۔ انہیں استعماری طاقتوں نے سازش کر کے شہید کرا دیا۔ قوم کے اس باوفا بیٹے کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 9 اگست کو شہید حسینی کی ستائیسویں برسی منائی جا رہی ہے۔ جس میں ملک کے تمام شہدا کو سلام پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button