صیہونی حکومت کی فوجی عدالت نے ایک فلسطینی کو قید کی ظالمانہ سزا سنائی ہے-
صیہونی فوج کے ریڈیو نے پیر کے روز ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی فوجی عدالت نے دو ہزار تین میں ایک اسرائیلی فوجی کے اغوا اور قتل کے الزام میں ایک فلسطینی کو ایک سو انیس سال قید کی سزا سنائی ہے- رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے فلسطینی شہری عبدالسلام عمر کو عمر قید اور بیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس بات کے پیش کے نظر کہ عمر قید ننانوے سال کی ہوتی ہے لہذا عبدالسلام کو درحقیقت ایک سو انیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ صیہونی حکام نے الزام لگایا ہے کہ عبدالسلام عمر نے اپنے بھائی نضال کے ساتھ مل کر اسرائیلی فوجی "تومار حزان” کو اغوا کیا تھا۔ صیہونی حکام نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ عبدالسلام عمر کا مقصد اسرائیلی جیل میں بند اپنے ایک بھائی کو آزاد کرانے کے لئے اسرائیلی حکام کو مذاکرات کے لئے مجبور کرنا تھا۔ صیہونی حکومت کی فوجی عدالت نے اس سے پہلے نضال کو بھی ایک سو انیس سال قید کی سزا سنائی تھی۔