پاکستان

پاکستان میں دہشت گردوں کی حقیقی شناخت اور اس کو چھپانے کی کوشش

بعض جماعتیے اور یوتھیے یا تو دماغی طور پر مفلوج ہو چکے ہیں یا قلبی طور پر سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی اور طالبان کے تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کے حامی ہیں۔ ان عقل کے اندھوں کو اتنا بھی نہیں معلوم کہ ایک ہی تکفیری دیوبندی خارجی دہشتگرد گروہ مختلف تنظیموں کے ناموں کے لبادوں سے مختلف طبقوں اور لوگوں کو مختلف وجوہات کی بناء پر قتل کر رہا ہے

فوج اور سیکیورٹی فورسز کو یہ تکفیری دیوبندی گروہ اس لیئے قتل کرتا ہے کیوں کہ ان کے خیال میں فوج امریکی غلام ہونے کی وجہ سے ناپاک اور مرتد ہے اور ان کے خیالی اسلام اورمتشدد خلافت کی راہ میں رکاوٹ

شیعہ مسلمانوں کو یہ تکفیری دیوبندی گروہ اس لیئے قتل کرتا ہے کیوں کی ان تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کی نظر میں شیعہ اسلام سے خارج ہیں

بریلوی سنیوں اور صوفیوں کو یہ تکفیری دیوبندی دہشتگرد گروہ اس وجہ سے قتل کرتا ہے کیوں کہ بریلوی اور صوفی سنی اس تکفیری گروہ کے خیال میں مشرک و بدعتی ہیں

احمدیوں کو یہ تکفیری دیوبندی گروہ اس لیئے قتل کرتا ہے کیوں کہ اس کے خیال میں احمدی ختم نبوت کے منکر ہونے کی وجہ سے مرتد اور واجب القتل ہیں

پشاور میں آرمی پبلک اسکول کے بچوں کا قتل عام اس لیئے کرتا ہے کیوں کہ اس کے خیال میں وہ فوجی جوانوں کی اولادیں تھیں اور دشمن کی اولاد کا قتل ان کی نظر میں جائز ہے

مسیحی برادری کو یہ تکفیری دیوبندی گروہ اس لیئے مارتا ہے کیوں کہ یہ جاہل گروہ امریکی انتظامیہ اور پاکستانی مسیحیوں میں فرق ہی نہیں کر سکتا، ان کے خیال میں امریکہ کا مطلب عیسائی ہیں

معتدل دیوبندیوں کو بھی یہ گروہ اس لیئے نشانہ بناتا ہے کیوں کہ وہ ان کے انتہا پسندانہ خیالات کی حمایت نہیں کرتے اور شیعہ مسلمانوں اور بریلوی سنیوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے اور نماز پڑھتے ہیں

اس لیئے یہ بات تو صحیح ہے کہ اس تکفیری دیوبندی دہشتگرد گروہ، جس کو ہم کالعدم اہل سنت والجماعت، انجمن سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی، جند ﷲ، تحریک طالبان، داعش یا القاعدہ وغیرہ کے مختلف ناموں سے پاکستان میں جانتے ہیں، کا نشانہ تمام پاکستانی ہیں لیکن یہ بات بھی اتنی ہی صحیح اور درست ہے کہ اس گروہ کے نزدیک شیعہ مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کی وجوہات اور فوجیوں کے قتل کی وجوہات میں فرق ہے۔ شیعہ مسلمان کو یہ تکفیری دیوبندی دہشتگرد اس کے عقیدے، نظریئے اور مسلک کی وجہ سے قتل کرنا جائز اور مباح سمجھتے ہیں اور اسی وجہ سے ان کا قتل کرتے ہیں نہ کہ پاکستانی ہونے کی وجہ سے۔ اس لیئے بعض جماعتیوں اور یوتھیاؤں کا یہ کہنا کہ یہ نہیں کہا جائے کہ پاکستان میں یہ تکفیری دیوبندی دہشتگرد اقلیتی گروہوں کا قتل عام کر رہے ہیں بالکل ایک بے سر و پا مطالبہ ہے بلکہ در حقیقت ان تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کے جرائم اور ان کے مقاصد پر پردہ ڈالنے کی ایک کوشش ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button