پاکستان

اسامہ پاکستان میں القاعدہ ریاست بنانا چاہتا تھا،پاکستانی صحافی

ایک پاکستانی صحافی نے اپنی نئی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کو 2008ء کے ممبئی میں ہونے والے حملوں کا پیشگی علم تھا۔ اسامہ پاکستان اور بھارت کی ممکنہ جنگ کی صورت میں پاکستان کے کچھ حصوں میں القاعدہ کی ریاست قائم کرنا چاہتا تھا۔ ’’القاعدہ کے خلاف پاکستان کی جنگ کے رموز‘‘ کے نام سے یہ کتاب جیو نیوز کے سینئرنمائندے اعزاز سید نے ذاتی حیثیت میں لکھی ہے جس میں انہوں نے بن لادن اور القاعدہ کے جنگجو الیاس کشمیری کی خفیہ ملاقات کا بھی ذکر کیا ہے۔ مصنف نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ملاقات 2006-07ء میں ہری پور میں ہوئی تھی جس میں بھارتی سرزمین پر حملے کے نتیجے میں جنوبی ایشیا کے ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح دو پڑوسی ملکوں کے درمیان ممکنہ جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اسامہ بھارتی شہر ممبئی پر لشکر طیبہ کے حملے کے پلان پر بہت پُرجوش تھا اور اپنی ریاست قائم کرنا اس کی دیرینہ خواہش تھی، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ اس کے خوابوں کو عملی جامہ پہنا سکتی تھی۔ کتاب میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ القاعدہ نے لشکرِ طیبہ میں داخل ہو کر اپنے کچھ دہشتگردممبئی پر حملہ کرنے والے 10 دہشتگردومیں شامل کرنے کا بھی انتظام کرلیا تھا۔ مصنف نے مزید لکھا ہے کہ اسامہ کی ریاست ٹوٹے ہوئے پاکستان کے فاٹا، خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور پنجاب کے کچھ حصوں پر مشتمل ہوتی۔ اس نے اس کا نقشہ تک بنا لیا تھا جسے مصنف نے خود دیکھا تھا۔ کتاب میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن کے قبضے میں پاکستانی فوج کے خفیہ نقشے بھی تھے جس میں اہم تنصیبات بشمول مطلوبہ ریاست کے علاقے بھی شامل تھے۔ اسامہ کے پلان میں بھارتی حملے کی صورت میں پاکستان کے علاقوں پر قبضہ اور پاکستان فوج پر حملہ کرنا بھی شامل تھا۔ ممبئی پر حملہ دو روایتی حریفوں کو جنگ کے دہانے پر لے آیا تھا جس میں بھارت نے حملے کا الزام پاکستانی خفیہ ایجنسیوں پر لگایا تھا جبکہ پاکستان کا کہنا تھا کہ حملہ غیر ریاستی عناصر کی کارستانی ہے۔ نومبر 2008ء میں القاعدہ دہشتگرد عمر شیخ نے امریکی، پاکستانی اور بھارتی سیاست دانوں اور فوجی قیادت کو جعلی کالز کی تھیں اور خود کو بھارتی وزیر دفاع ظاہر کیا تھا۔ اس کالر نے اس وقت کے صدر آصف زرداری اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو ممبئی حملوں کے سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔ ان کالز کا واضح مقصد پاکستان کو بھارت پر حملے کے لئے اکسانا تھا۔ کالرز نے بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور امریکی وزیرخارجہ کونڈولیزا رائس سے گفتگو کی کوشش کی تھی مگر وہ دونوں کے ساتھ بات کرنے میں ناکام رہے تھے۔ مصنف نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ سی آئی اے نے پاکستان کو اس تذبذب سے نکالنے میں مدد دی۔ اس طرح اسے جنگ سے بچایا۔ 

متعلقہ مضامین

Back to top button