پاکستان

پرویز رشید کو مرتد کہنا مفتی نعیم کو بھاری پڑ گیا، وفاقی وزیر کا قومی اسمبلی میں منہ توڑ جواب

شیعت نیوز ۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ جنہوں نے میری اور میری بچیوں کی جان کو خطرے میں ڈالا، میں ان کو معاف کرتا ہوں۔ سینیٹ میں مولانا عطاء الرحمان کے نقطۂ اعتراض کے جواب میں وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ میں ناراضگی ختم کرنا چاہتا ہوں، میں نے پاکستان کے اس درس و تدریس کے نصاب کا ذکر کیا جس نے مسلمان کو مسلمان سے لڑا دیا ہے، اگر آج مولانا مفتی محمود زندہ ہوتے تو میرے دفاع میں کھڑے ہوتے۔ پرویز رشید نے کہا کہ اسلام آباد میں بنیرز لگا کر مجھے مرتد کہا گیا اور پھانسی دینے کا مطالبہ کیا، میں حاضر ہوں سامنے کھڑا ہوں، مقدمہ چلائیں اور سزا دیں، میری اور بیٹوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالا گیا، لیکن میں انہیں معاف کرتا ہوں۔ ممبران سینیٹ نے اس پر شیم شیم کہا۔ سوال اٹھے کہ حکومت نے بنیرز لگا کر پھانسی دینے والوں کو کیوں نہیں روکا۔ حکومت نے کیوں نہیں نمٹا جنہون نے بینرز لگائے۔ حساس معاملہ تھا اس لئے ہم نے اسے احتجاج کے ذریعے ختم کرنے کا سوچا۔ پرویز رشید نے سینیٹ میں اپنے بیان میں کہا کہ جو علماء دین کی خدمت کرتے ہیں ان کا احترام لیکن دہشت گردی کرنے والے ملاوں کے لئے بیان میں کوئی تبدیلی نہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button