دنیا

یمن میں مکمل فائربندی کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ یمنی عوام میں انسان دوستانہ امداد کی تقسیم کے لئے اس ملک پر سعودی حملے مکمل طور پر بند کئے جانے کی ضرورت ہے-
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے سعودی جنگی طیاروں کی جانب سے یمن میں فائربندی کی بارہا خلاف ورزی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ، یمن میں مکمل طور پر فائر بندی کی خواہاں ہے- انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اقوام متحد کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے مکمل فائر بندی کی ضرورت پر تاکید کی ہے اور کہا ہے کہ ان کا یہ پیغام فریقین کے لئے ہے- انھوں نے کہا کہ یمن میں فائربندی پر صرف ایک حد تک عمل ہوا ہے اور اس ملک پر حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے- اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان نے کہا کہ یمن میں انسان دوستانہ امداد کی تقسیم کے لئے حملے، مکمل طور پر بند کئے جانے کی ضرورت ہے- اطلاعات کے مطابق انسان دوستانہ امداد لے جانے والا ایرانی بحریی جہاز یمن کی کی سمت بڑھ رہا ہے۔ یہ جہاز ایران کی ہلال احمر سوسائٹی کے زیراہتمام اتوار کو یمن کےلئے روانہ ہوا ہے۔ اس جہاز پر دوہزار پانچ سو ٹن انسان دوستانہ امدادی ساز و سامان کے علاوہ پندرہ افراد پر مشتمل طبی عملہ اور بیس صحافی اور عالمی شخصیتیں سوار ہیں۔ عالمی جنگ مخالف کارکنوں اور شخصیتوں میں ایک فرانسیسی، ایک جرمنی اور پانچ امریکی شہری شامل ہیں۔ یمن کے عوام کے لئے ایران کا امدادی بحری جہاز بحیرہ عمان سے ہوتے ہوئے بحر ہند اور خلیج عدن جائے گا اور اس کےبعد باب المندب سے بحیرہ احمر میں داخل ہوگا اور بالآخر یمن کی بندر گاہ الحدیدہ میں امدادی سامان یمنی عوام کے لئے اتارا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button