کوئٹہ ،علی رضا شہید پر حملے کے دوران اہلسنت ریڑی والے نے جان پر کھیل پر انہیں بچانے کی کوشیش کی
شیعت نیوز: آج صبح کوئٹہ میں ایک شیعہ محنت کش رکشہ ڈرائیور علی رضا کو تکفیری دہشتگردوں نے ٹارگٹ کرکے شہید کردیا تھا ،لیکن انکی شہادت کے دوران پیش آنے والے ایک واقع نے ملک میں جاری نام نہاد فرقہ واریت پر سے پردہ بھی اُٹھا دیا ہے ،اس واقعہ نے واضع کردیا کہ پاکستان میں عام انسان اور مسلمان کے درمیان کوئی مذہبی یا فرقہ وارانہ تنازعہ نہیں بلکہ یہ سعودی و بھارتی سازش کے تحت چند دہشتگرد گروہ اور مدارس کا ڈھونگ ہے۔ کوئٹہ میں موجود شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق شہید آج صبح اپنی رکشہ ٹھیک کروانے قلندر مکان کے قریب واقع میکنک کے پاس لے گئے تھے جہاں تکفیری گروہ کے دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے 5 افراد کو زخمی کردیا. شہید علی رضا ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے.
عینی شائدین کے مطابق جب تکفیری مفتی نعیم کا قریبی ساتھی مولوی منیگل جوکالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے سرپرست کے دہشتگرد شہید علی رضا پر فائرنگ کررہے تھے کہ اسی دوران پشتون برادری سے تعلق رکھنے والےایک اہلسنت ریڑی والے نے فائرنگ کے دوران زخمیوں کو بچانے کے لیے اپنی ریڑی سے حملہ آوروں پر حملہ کیا لیکن دہشت گردوں نے اس ریڑی والے پر بھی فائر کھول دی جو اس سانحے میں زخمی ہو گئے. ہم شیعت نیوز ٹیم اس اہلسنت بھائی کی اس بہادری پر اسے خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
اس سانحہ میں زخمی ہونے والوں کے نام صادق علی، محمد عیسی، عباس علی(پولیس کانسٹیبل)اشرف علی ہیں۔
دوسری طرف اس واقعہ نے مذہب کے لبادے میں چھپے ہوئے دہشتگردوں اور سعودی اور بھارتی ایما پر پاکستان میں جاری اس دہشتگردی کو مذہبی اور شیعہ و سنی رنگ دینے کی ساز ش کو بھی بے نقاب کردیاہے۔ واضع رہے کہ پاکستان میں شیعہ و سنی کوئی جھگڑا نہیں ہے بلکہ اہلسنت کا نام استعمال کر کے مفتی نعیم اور اسکی حمایت یافتہ تنظیمں کفر کے فتویٰ لگاکر مسلمانوں کو قتل کرنے کا جواز پیدا کررہے ہیں۔ انکا اصل ہدف پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے ۔اور غیر مستحکم پاکستان ،پڑوسی ملک بھارت کی اول و آخر خواہش ہے جسکے لئے اس نے کانگریس کے ایجنٹوں کو بھاری تنخواہ پر رکھا ہوا ۔