پاکستان

داعش کے حامیوں کو پکڑنے کی بجائے حکومت پرامن اہلسنت کو مار رہی ہے، صاحبزادہ حامد رضا

سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ طارق محبوب کا دوران حراست ماورائے عدالت قتل آئین و قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، اس پراسرار قتل کی فوری تحقیقات ہونے چاہیئے۔ طارق محبوب کی المناک موت نے کراچی آپریشن پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ طارق محبوب کی عدالت میں پیشی کے موقع پر چالان پیش نہیں کیا گیا تھا۔ طارق محبوب پر تشدد ان کی موت کا سبب بنا۔ دہشت گردی کے خلاف مسلسل جراتمندانہ آواز خاموش کر دی گئی، ریاستی ادارے آئین کے کھلے باغی اور داعش کے حامی مولانا عبدالعزیز کو گرفتار کرنے کی بجائے پرامن اور محب وطن اہل سنت کو مار رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کو جاری بیان میں کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا صوفی محمد جیسے دہشت گرد کے مقدمات ختم کئے جا رہے ہیں جبکہ آپریشن ضرب عضب کے حامیوں کو بالاوجہ پکڑا جا رہا ہے۔ طارق محبوب پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ وہ کسی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں تھے، سندھ حکومت طارق محبوب کی دردناک موت کا جواب دے، اہل حق کو دہشت گردوں کے خلاف آواز اٹھانے کا صلہ طارق محبوب کی لاش کی صورت میں ملا ہے۔ طارق محبوب زندگی بھر استحکام وطن کیلئے جہدوجہد کرتے رہے، ان کی المناک موت سے محب وطن حلقوں میں اضطراب، تشویش اور دکھ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button