یمن

سعودی عرب نے القائدہ کو یمن میں کنڑول سنبھالنے کی ہدایت کردی

شیعت نیوز: یمن کے سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی مدد سے القاعدہ نے یمن کے صوبے حضرموت کے دارالحکومت مکالہ میں فوجی کیمپ ہر قبضہ کرکے بڑی مقدار میں تعداد بھاری ہتھیار حاصل کرلئے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز اسی صوبے میں القاعدہ نے صوبائی فضائی اڈے کا کنڑول بھی حاصل کرلیا تھا، جبکہ شہر کا بیشتر حصہ بھی القاعدہ کے پاس ہی ہے،جبکہ القائدہ کو سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

مقامی رہائشیوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صدر منصور ہادی کی وفادار فوج کے کیمپ کو القاعدہ کے جنگجو بغیر کسی’مزاحمت‘ کے قبضہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

صدر ہادی کی حکومت کے ختم ہونے کے بعد امریکا یمن میں موجود القاعدہ کے عرب شاخ کے خلاف کارروائیوں کا عزم کرچکا ہے۔

امریکا نے گذشتہ روز صوبہ شبوہ میں ڈرون حملے کے دوران القاعدہ کے مبینہ دو جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب اور اس کے خلیجی اتحادیوں کی جانب سے گذشتہ روز بھی حوثی انقلابیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہا جبکہ اس دوران القاعدہ یمن کے بیشتر علاقوں پر قبضہ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔

یہ علاقہ یمن کے سابق صدر علی صالح کی وفادار فوج ریپبلکن گارڈز کے کنڑول میں ہے۔

حوثی قبائل کے خلاف سعودی عرب اور اس کے خلیجی اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیر جنرل احمد العصیری کا کہنا ہے کہ گذشتہ دوپہر سے اتحدیوں کی جانب سے تیز کے علاقے میں کارروائی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ اس کاروائی کے دوران اتحادی فوج نے القائدہ کو بھی ملک کے بشیتر علاقوں کا کنڑول اپنے ہاتھ میں لینے کا اشارہ کیا ہے۔

حوثی انقلابی قبائل کی اصل جنگ بھی القائدہ کے خلاف تھی تاہم سعودی عرب نے فضائی حملوں کے ذریعے حوثیوں کو مشغول کرکے القائدہ کو یمن پر قبضہ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر علی عبداللہ صالح نے یمن چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ خبریں آرہی تھی کہ سابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح ملک میں جاری کشیدگی کے باعث کسی حفاظتی مقام پر منتقل ہونے کے خواہش مند ہیں۔

علی صالح نے اپنے فیس بک پیج پر تحریر کیا ہے کہ ’میں ان میں سے نہیں ہوں جو حفاظت کی غرض سے جدا، پیرس اور یورپ منتقل ہوگئے ہیں‘۔

ان کا کہنا ہے کہ علی عبداللہ صالح کو ملک چھوڑنے کا کہنے والا پیدا نہیں ہوا اور نہ ہی ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button