پاکستان

پاکستان یمن کے معاملے پر غیر جانبدار رہے،پارلیمنٹ میں متفقہ قرارداد منظور

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں یمن کی صورتحال پر جاری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن کی صورتحال پر پیش کی گئی قرارداد  متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق یہ قرارداد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی جو 12 نکات پر مشتمل تھی۔
قرار داد میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حرمین شریفین کو خطرے کی صورت میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگا،پاکستان مقدس مقامات کی حفاظت کرے گا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یمن کی صورتحال خطے میں بحران پیدا کرسکتی ہے ۔
اس قرارداد میں جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ مسلم امہ اور عالمی برادری یمن میں امن کیلئے کردار ادا کرے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ یمن کی صورتحال پرپاکستان کوسخت تشویش ہے۔
قرارداد پیش کیے جانے کے بعداسپیکر نے تمام اراکین سے اس پر رائے لی جس کو سب نے منظور کر لیا۔ بعد ازاں اجلاس پیر کے روز تک ملتوی کر دیا گیا جبکہ قرار داد صدر پاکستان کو دستخط کے لیے بھیجی جائے گی۔

تاہم یمن میں فوج بھیجنے کی پارلیمنٹ نے شدید مذمت کی ہے لہذا جس مقصد کے لئے پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا گیا تھا اس میں نواز حکومت اور سعودی آلہ کاروں کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑااور پالیمانی جماعتوں نے پاکستانی فوج کو یمن بھیجنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس قرارداد کو رد کردیاہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button