پاکستان

پولیس اہلکاروں کی ٹارگیٹ کلنگ میں دیوبندی کالعدم تنظیم کے ملوث ہونے کے شواہدملے ہیں

کراچی میں گزشتہ دنوں 6پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ سمیت مختلف واقعات میں ایک کالعدم دیوبندی تنظیم کے جہادی گروپ کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں،مذکورہ گروپ کے افراد ایک کارروائی کرنے کے بعد روپوش ہو جاتے ہیں اور کچھ عرصہ خاموش رہنے کے بعد پھر سے اپنی کاروائیاں کرتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق 10 مارچ کی شب پریڈی اور آرام باغ تھانوں کی حدود میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے چار پولیس اہلکار ریا ست،سعید،محمد ارشد اور محمد شکیل جاں بحق جبکہ دو اہلکار جہانذیب اور مجاہد زخمی ہوئے تھے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانسک رپورٹ کے مطابق دونوں واقعات میں ایک ہی اسلحہ استعمال ہوا،ذرائع نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں نارتھ کراچی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے دو پولیس اہلکاروں اور بہادر آباد میں فائرنگ کے نتیجے میں بوہری برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد کے قتل میں بھی ایک ہی طرح کا اسلحہ برآمد ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق مذکورہ کارروائیاں ایک دیوبندی کالعدم تنظیم کے دہشتگرد گروپ نے کی ہیں اور اس سے قبل بھی یہ گروپ اس علاقے میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا ہے،پولیس زرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ گروپ کے افراد ایک کارروائی کرنے کے بعد روپوش ہو جاتے ہیں اور کچھ عرصہ خاموش رہنے کے بعد پھر سے اپنی کاروائیاں کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button