پاکستان

وفاقی وزیر داخلہ بھی ملت جعفریہ کے صبر و استقامت کی تعریف کیئے بغیر نہ رہ سکے

شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پارلیمنٹ کے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے لاہور گرجا گھر دھماکہ پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ عیسائی کمینوٹی کے ساتھ ہیں لیکن اس واقعہ کے بعد جس طرح دو انسانوں کو جلایا گیا یہ بھی بڑی دہشتگردی سے کم نہیں ،انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کتنے واقعہ ہوئے، شکار پور اور کوئٹہ میں قیامت ڈھائی گیا وہاں سب مسلمان تھے کیا اہل تشیع نے اسطرح پر رد عمل دکھایا ،انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا مقصد اقلیتوں ،مسلمانوں میں فرقوں میں آپس میں لڑوانا ہے، دھماکہ کے بعد وہ چاہئتے ہیں کہ شیعہ مخالف فرقہ کو قتل کرے، اقلیت مخالف گروہ کو، ہمیںصبر کرنا سیکھنا ہوگا، انہوں نے دو انسانو ں کو زندہ جلانے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کا عہدکیا ۔

دوسری جانب وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سانحہ یوحنا آباد کے بعد ہونے والے فسادات کا تذکرہ تو کیا لیکن اس سانحہ میں ملوث دہشتگرد گروہ طالبان کے خلاف کوئی ایکشن لینے کا ذکر تک ناکیا، لہذا وزیر داخلہ صاحب کو چاہئے کے پارلیمنٹ کا اجلاس جو قوم کی نمائندگی کرتا ہے وہاں قوم کو ان دہشتگردوں سے آزاد کروانے کے حوالے سے پالیسی پر بات کریںکیونکہ عوام جذباتی تقریر نہیں بلکہ پالیسی ساز خطاب کے منتظر ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button