پاکستان

سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں کے جھنڈے، بینر اتارنے اور وال چاکنگ مٹانے کا فیصلہ

شیعت نیوز: قومی ایکشن پلان عملدرآمد سے متعلق ایپکس کمیٹی سندھ کا اجلاس ہوا جس میں گورنر عشرت العباد، وزیراعلیٰ قائم علی شاہ، کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز، شرجیل میمن اور آئی جی سندھ نے بھی شرکت کی۔ سیکرٹری داخلہ سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ 3 زونل ایپکس کمیٹیوں کے قیام سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی، سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں کے جھنڈے اور بینرز اتارنے، کالعدم تنظیموں کی وال چاکنگ مٹانے کیلئے فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے، نئے مدارس کیلئے این او سی لازمی قرار دیدی گئی ہے۔ دریں اثناءسندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں 64 مقدمات وفاقی حکومت کے ذریعے فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ صوبے کے تمام مدارس کی ازسر نو رجسٹریشن کی جائے گی۔ دہشتگردی سے نبردآزما ہونے کے لئے سندھ اور بلوچستان کی بین الصوبائی کمیٹی کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔

میڈیا سے بات چیت کرتے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایپیکس کی صوبائی کمیٹیوں کو براہ راست ملٹری کورٹس میں کیسز بھیجنے کا اختیار نہیں بلکہ تمام کیسز وفاقی وزارت داخلہ کو بھیجیں جائیں گے اور وفاقی وزارت داخلہ ان کیسز کو ملٹری کورٹس میں بھیجے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے نافذ ہونے کے بعد سے اب تک رینجرز نے 84 دہشتگردوں اور 17 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے 22 لوگوں کو لاؤڈ اسپیکر کے غیر قانونی استعمال اور9 افراد کو اشتعال انگیز تقاریر پر گرفتار کیا ہے۔ اسی طرح پولیس نے 191 غیر قانونی تارکین وطن اور 9 افراد کو وال چاکنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن جس کے اب تک خاطر خواہ نتائج حاصل ہوئے ہیں اسے جاری رکھا جائے گا اور اس کا دائرہ صوبے بھر تک وسیع کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button