دنیا

جرائم کی عالمی عدالت میں فلسطین کی رکنیت پر امریکہ کی مخالفت

امریکی وزارت خارجہ نے ایک بار پھر انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں فلسطین کی رکنیت کی مخالفت کی ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جنیفر ساکی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ فلسطین میں ایک آزاد مملکت کی شرائط نہیں پائی جاتیں اس لئے وہ فلسطین کو ایسے حالات میں سرکاری حیثیت سے تسلیم نہیں کریگا۔ ساکی نے کہا کہ امریکہ کا یہ بھی ماننا ہے کہ فلسطین میں، جرائم کی عالمی عدالت کے منشور قبول کرنے کی بھی لازمی شرائط نہيں پائی جاتیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے، فلسطین کی طرف سے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی رکنیت حاصل کرنے کی درخواست کو منظور کر لیا ہے جس کے بعد فلسطین اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں جنگی جرائم کے مقدمات دائر کر سکتا ہے۔ بان کی مون کے اس فیصلے سے اسرائیل اور امریکہ کی طرف سے بھرپور مخالفت کے باوجود ہیگ میں قائم عالمی عدالت یکم اپریل کے بعد سے فلسطینی علاقوں میں مبینہ جنگی جرائم پر مقدمات چلا سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ سیکریٹری جنرل نے اس بات کی تصدیق کر لی ہے کہ فلسطین کی طرف سے یہ درخواست قواعد کے مطابق دی گئی تھی۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے آئی سی سی اور دیگر سولہ عالمی معاہدوں اور دستاویزات پر دستخط، 31 دسمبر کو سلامتی کونسل کی طرف سے ان کی ایک قرار داد رد کیے جانے کے ایک دن بعد کیے تھے۔آئی سی سی میں رکنیت حاصل کرنا مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی فلسطینی حکام کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button