پاکستان

محرم الحرام کی طرح جشن ولادت حضرت محمد ﷺ شیعہ سنی مل کر بنائیں گئے ۔اور تکفیریوں کو شکست دیں گئے

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے عفریت نے پوری قوم کو جکڑ کر رکھا ہوا ہے، سانحہ پشاور نے ہر ذی الشعور کا دل گھائل کردیا ہے، دہشتگردی کی اس جنگ میں ہم نے 70ہزار سے زائد قربانیاں دی ہیں لیکن دہشتگرد اب بھی دندناتے پھر رہے ہیں جب کہ شہداء کے ورثاء اپنے عزیزوں کے ناحق خون کا قصاص لینے کا مطالبہ دہرا رہے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی سیاسی قیادت تاحال دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی، ملٹری کورٹس کے قیام کا فیصلہ خوش آئند ہے لیکن کچھ سیاسی جماعتیں چوبیس دسمبر کو کیے جانے والے فیصلے سے باغی دکھائی دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں اس باغی پن کی وجوہات یہی ہیں کہ دہشگرد انہیں سیاسی جماعتوں کی بغل میں بیٹھے ہیں اور یہ جماعتیں انہیں ٹول کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کراچی بدامنی سے متعلق فیصلہ سب کے سامنے ہے، جس میں سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے مسلح ونگ قائم کیے ہوئے ہیں جو ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں، ہم سمجھتے ہیں جو جماعتیں ملٹری کورٹس کی مخالفت کر رہی ہیں انہیں نظر آرہا ہے کہ ان کے یہ ونگ ختم ہونے والے ہیں۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ہم ملٹری کورٹس کے فیصلے کو ناصرف ویلکم کرتے ہیں بلکہ مطالبہ کرتے ہیں فی الفوری ان کورٹس کا قیام کیا جائے کہ تاکہ طالبان اور دیگر دہشتگرد گروہوں کو ختم کیا جائے سکے اور سزا کا قانون لاگو ہوسکے۔ ہم اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہیں کہ پھانسی کی سزاوں پر عمل پھر سے سست ہوگیا ہے اور یہ تاثر بڑھتا جارہا ہے کہ افواج پاکستان پر حملے کرنے والوں کو تو لٹکایا جارہا ہے لیکن عوام کے قاتلوں پر سستی برتی جارہی ہے۔ اس ایشو پر مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کو نسل کا ایک ہی موقف ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چئیر مین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ماہ ربیع الاول شروع ہوچکا ہے تو ہم اعلان کرتے ہیں کہ شیعہ سنی ملکر کر پورے ملک میں بارہ تا سترہ ربیع الاول ہفتہ وحدت منائینگے، اس پورے ہفتے میں مشترکہ اجتماعات کرینگے، ریلیوں میں شرکت کرینگے اور عظیم وحدت کا پیغام دینگے، ہم تمام مکاتب فکر کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ان اجتماعات میں شرکت کرکے عملی وحدت کا مظاہرہ کریں اور دشمن کی سازش کو ناکام بنا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں شیعہ سنی متحد ہیں، کوئی فرقہ واریت نہیں ہے، چند مٹھی بھر تکفیری سوچ کے حامل افراد ملک کے امن کو غارت کرنا چاہتے ہیں، جنہیں ہم اپنے اتحاد سے ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں فوری طور پر نام تبدیل کرکے کام کرنے والی کالعدم جماعتوں پر پابندی عائد کی جائے اور ان کے سرگرمیوں کوختم کرایا جائے۔ الیکشن کمیشن سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسی جماعتوں کی رجسٹریشن ختم کی جائے، وہ مدارس جو دہشتگردی میں ملوث ہیں انہیں فوری طور پر بند کیا جائے، بیرونی فنڈنگ کو روکا جائے، عالمی سامراج کیلئے کام کرنے والی این جی اوز کو بھی بند کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button