پاکستان

ڈی پی او خانیوال کی سرپرستی میں کالعدم سپاہ صحابہ کی حمایت اور شیعہ برادری کے خلاف ناجائز مقدمات پر مبنی رپورٹ

رانا ایاز سلیم صاحب جب سے ڈی پی او خابیوال تعینات ہوئے ہیں وہ مسلسل کالعدم سپاہ صحابہ کی سرپرستی اور ملت جعفریہ کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں جس کے چند اہم واقعات درج ذیل ہیں۔ واضح رہے کہ رانا ایاز سلیم نواز لیگ کے سابقہ وزیر قانون رانا ثناٗاللہ کے بھانجے ہیں۔
گزشتہ محرم الحرام 2013 اہل تشیع پرماتمداری و جلوس کے 4 مقدمات ناجائز درج کیے گئے تھانہ صدر کبیروالا ،تھانہ سٹی کبیروالا،تھانہ بارہ میل کبیروالا،تھانہ عبدالحکیم کبیروالا تاکہ ائندہ عزاداری سید الشہداءمیں رکاوٹ ڈالی جا سکے یہ تما م مقدمات جھوٹ پر مبنی تھے صرف اور صرف اہل تشیع کو دبانے کے لیے درج کیے گئے۔
ان کی ڈی پی او شپ میں جتنے مقدمات اہل تشیع پر درج ہوئے ہیں اس سے قبل ضلع خا نیوال میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی
تھانہ سٹی کبیروالا میں تعنیات ایس ایچ او سٹی کبیروالا قمر عباس بھٹی اور محمد نواز کانسٹیبل کو شیعہ مسلک سے وابستہ ہونے کا الزام لگا کر معطل کردیا گیا کہ انہوں نے ماتمداری خودکروائی ہے اور بانی پروگرام پر بھی ناجائز ایف آئی آر درج کر دی ۔
گزشتہ ڈیڑھ سال سے مسلسل کالعدم سپاہ صحابہ کے ضلع خا نیوال بالخصوص ککڑ ہٹہ،بارہ میل خا نیوال کبیروالا میاں چنوں ،جہانیاں ، کوٹ اسلام میں ان کے جلسے ااور کانفرنسز منعقد کروائی جارہی ہیں جس میں بھر پور فرقہ واریت پھیلائی جارہی ہے مگر انکے خلاف کوئی کاروئی نہیں ہو رہی ہے
بیس اکتوبر 2014 کو ککڑہٹہ میں اہلسنت ولجماعت کا جلسہ منعقد ہوا جس میںمحمد احمد لدھیانوی( ضلع بندی) عبدلخالق رحمانی ( زبان بندی) مسرور نواز جھنگوی (ضلع بندی) الیاس گھمن ( ضلع بندی) کے باوجود خطابات گئے مگر کوئی کاروائی نہ ہوئی
اکیس اکتوبر 2014 کو ڈی پی او خانیوال نے فورتھ شیڈول میں شامل اور جسکی ڈی سی او نے زبان بندی کی ہے عبدالخالق رحمانی کو تھانہ نواں شہر، تھانہ سرائے سدھو ، اور تھانہ عبدالحکیم میں ساتھ رکھا اوران کی تقاریر کروائیںجس کی خبر اخبارات میں 22 اکتوبر میں ژائع ہوئی ۔
چھبیس جمادی الثانی 2014 کو ککڑہٹہ سے ریلی برائے راستہ کبیروالا شہر خانیوال اہلسنت ولجماعت گئی قابل اعتراض نعرہ بازی کی رپورٹ بھیجی گئی مگر کوئی کاروائی نہ ہوئی ۔
اب یکم محرم الحرام 26 اکتوبر2014کو العدم سپاہ صحابہ کے جھنڈوں کے ساتھ ککڑہٹہ و بارہ میل سے ریلی نکالی گئی جو کہ کبیروالہ شہیر میں جلسہ ہواکافر کافر شیعہ کافراور دیگر اشتعال انگیز نعرے بازی اور تقاریر کی گیئںفورتھ شیڈول کے لوگ شبیرا فوجی اللہ رکھا فاروقی ،شبیرسیال ، ملک محمد اشرف وغیرہ ریلی کی قیادت کرتے رہے معمولی دفعات کے تحت احتجاج پر ایف آئی آر درج کی گئی جب کے ایسے لوگوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہونے چاہیں۔
پورے ضلع خنیوال بالخصوص تحصیل کبیروالا میں جگہ جگہ محرم سے قبل کالعدم سپاہ صحابہ کے جھنڈے لگا دیئے گئے ہیں وال چاکنگ کی گئیہے اور اہل تشیع کے گھروں کے باہر پینا فیلکس آویزاں کردیئے گئے ہیںبالخصوص ککڑہٹہ ، موہری پور، کوٹ اسلام حویلی کورنگا شامل ہیں
اس بات کی اطلاع بھی انتظامیہ کو دی گئی کہ دہشت گرد شبیرا فوجی ،اللہ رکھا فاروقی،شبیر سیال، ظہور احمد صارم وغیرہ دورہ جات کر کے لوگو ں سے حلف لے رہے ہیں کہ وہ مجالس عزا اور جلوس عزا کے راستے میں رکاوٹیں ڈالیںمگر کوئی کاروائی نہ ہوئی ہے ۔
علامہ سید ساجد علی نقوی پر حملہ سازش کیس کا اہم ملزم رانا عبداللہ جو بدنام زمانہ رانا افضل عرف نور خان کا کزن ہے جس سے بھاری مقدار میں اسلحہ و بارود برآمد ہوا اور وہ گرفتار ہوا ڈی پی او خامیوال سے متعدد بار ملاقاتیں کر چکا ہے اور اس کو کوئی خاص ٹاسک بھی ڈی پی او کی طرف سے دیا گیا ہے
مندرجہ بالا تما م اقدامات میں انچارج سیکورٹی خانیوال ظفر اللہ بھی برابر کا شریک ہے جو کالعدم سپاہ صحابہ کے عہدہ داران اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی ڈی پی او سے ملاقاتیں کروا کے انہیں یقین دہانی کرواتا ہے کہ اپ کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہو گئی آپ بے خوف ہو کر اہل تشیع کے خلاف سرگرمیاں جاری رکھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button