مشرق وسطی

آل سعود بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے: عباس ابو صفوان

بحرین کے ایک انقلابی رہنما نے کہا ہےکہ سعودی عرب میں بزرگ ‏عالم دین آيت اللہ شیخ باقر النمر کی طولانی قید یہ ظاہر کرتی ہے کہ آل سعود اس مسئلے میں بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے۔ عباس ابو صفوان نے آج ریڈیو تہران کی عربی سروس سے گفتگو میں کہا کہ آل سعود کی حکومت ملت کے خلاف بھرپور طرح سے تشدد آمیز اقدامات کررہی ہے جو اپنے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ باقرالنمر کی حمایت میں مظاہرے کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شیخ باقر النمر کی بڑھتی ہوئي مدت قید اور ان کے خلاف کسی بھی طرح کے فیصلے کے نہ آنے سے یہ واضح ہوتا ہےکہ سعودی حکومت بوکھلا گئي ہے۔ ابو صفوان نے کہا ہےکہ سعودی حکومت میں اتنی جرات نہیں ہے کہ وہ شیخ نمر کو پھانسی دینے کے انتھا پسند وہابیوں اور سلفیوں کے مطالبے پر عمل کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی حکومت اپنے حقیقی چہرے کو چھپانے کے لئے ایسے راہ حل کی تلاش میں ہے جو سب کے لئے قابل قبول ہو۔ انہون نے کہا شہر قطیف کے عوام نے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی حمایت میں بڑا مظاہرہ کیا تھا۔ مظاہرین نے آل سعود پر ان کی رہائي کے لئے قومی اور عالمی مطالبات اور اپیلوں کا ٹھکرانے کا ذمہ دار قراردیا اور حکومت ریاض کو خبردار کیا کہ اس کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔ واضح رہے سعودی عرب کی حکومت نے پچيس مارچ کو شیخ نمر پر جھوٹے الزامات لگا کر انہوں نے ملک کے خلاف غداری کی ہے انہیں موت کی سزا سنائي ہے جس پر سعودی عرب اور عالم اسلام اور ساری دنیا میں آل سعود کے خلاف شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ سعودی کارندوں نےمئي دوہزار تیرہ کو شیخ باقر النمر کو گرفتار کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button