پاکستان

لال مسجد (اسلام آباد) کے القاعدہ سے روابط تھے، رپورٹ میں انکشاف

لال مسجد کمیشن کو حکومتی اداروں نے بتایا ہے کہ لال مسجد انتظامیہ کے امریکی سعودی نواز عالمی تکفیری دہشتگرد تنظیم القاعدہ اور دیگر تکفیری دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ روابط تھے، انتظامیہ نے آبپارہ اورگرد ونواح میں دہشت پھیلا رکھی تھی، لال مسجد اسلام آباد کے اندر خودکش حملہ آور بھی دیکھے گئے تھے، مصر میں القاعدہ کے اہم لیڈر شیخ عیسیٰ نے 200ء میں غازی برادران سے ملاقاتیں کیں۔ لال مسجد کمیشن کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ 10 فروری 2007ء کو حساس ادارے کی طرف سے ارسال کی گئی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ ایک دہشت گرد اسماعیل جو کہ لال مسجد کے اندر موجود ہے، اس نے بیت الله محسود سے مدد کی درخواست کی اور دو اشخاص کو جنوبی وزیرستان روانہ کیا تاکہ وہ اسلحہ بارود لاسکیں۔ 3 فروری کو ایک اور رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آج صبح ایک خودکش حملہ آور کو لال مسجد کی حدود میں دیکھا گیا۔ حکومتی اداروں نے بتایا کہ اس کے علاوہ قانون کو ہاتھ میں لینے اور لوگوں کو ہراساں کرنے کے جرم میں 2007ء جنوری سے جون تک لال مسجد انتظامیہ اور مدرسے کے طلباء کیخلاف 38 مقدمات درج ہوئے۔ لال مسجد کی انتظامیہ مسلح طلباء کے زور پر علاقے میں خوف و ہراس پھیلا رہی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button