پاکستان

ملت تشیع کے بے گناہ افراد کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ پنجاب حکومت کی انتقامی ذہنیت کا عکاس ہے ایم ڈبلیو ایم

IMG 7685پنجاب پولیس کی غنڈا گردی ایک بار پھر کھل کر سامنے آچکی ہے اور بیگناہ شیعہ افراد کو گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔23مئی کی شب کو
پولیس نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پائمال کرتے ہوئے تین خواتین، دومعصوم بچیوں سمیت اٹھ افراد کو بغیر کسی جرم اور ایف آئی آر کے گرفتار کرلیا، پولیس نے غنڈا گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواجہ محمد علی کے گھر داخل ہوئی او رخواجہ محمد علی کو تین خواتین اور دو معصوم بچیوں ہمراہ گرفتار کرلیا۔ اسی طرح پولیس نے شیخ مظہر، غلام مصطفی جوئیہ کو بیگناہ گرفتار کرلیا۔ ظلم کی انتہاء دیکھیں کہ شبیر جوئیہ ایک مریض ہیں جنہیں ریڈ سیلز کا مرض لاحق ہے لیکن پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا ۔ اسی طرح پولیس نے غنڈا گردی کرتے ہوئے محمد اقبال بلوچ کے والد نذر بلوچ اور بھائی اقبال بلوچ کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، دونوں باپ بیٹا ایک مل میں معذدوری کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
پولیس کی جانب سے غنڈا گردی جاری ہے لیکن ان سے پوچھنے والا کوئی نہیں، ہم نے سی پی او راولپنڈی اور آر پی او راولپنڈی سے رابطہ کیا اور ملاقات کی لیکن دونوں پولیس افسران نے گرفتاریوں سے لاتعلقی کا اظہار کردیا ۔ ہم انتظامیہ اور پنجاب حکومت سے پوچھتے ہیں کہ آخر وہ کس کے ایما پر یہ گرفتاریاں کررہے ہیں اور ان گرفتاریوں کا مقصد کیا ہے؟۔ہم میڈیا کے سامنے سوال رکھتے ہیں کہ کیا کسی کو بغیر کسی ثبوت اور ایف آئی آر کے گرفتار کرنا جائز ہے۔ اس عمل کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور تقاضا کرتے ہیں گرفتار افراد کو فی الفور رہا کیا جائے، اگر 24گھنٹوں میں گرفتار افرادکو رہا نہ کیا گیا تو منگل کو راولپنڈی میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی جائیگی اور انتظامیہ کے اس عمل کو بے نقاب کرکے پولیس افسران کی معطلی کا مطالبہ کریں گے اور یہ احتجاج ملک گیر احتجاج کی شکل بھی اختیا کرسکتا ہے۔
پنجاب پولیس کی جانب سے سانحہ عاشورہ میں رہا ہونے والے افراد کو بھی دوبارہ تنگ کی جارہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایک گہر ی سوچی سمجھی سازش کے تحت جڑواں شہر وں کو فرقہ واریت کی آگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے اور بینلس کرنے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ ہم ہر طرح کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جڑواں شہروں کا امن خراب کرنے والے اصل چہروں کو بے نقاب کیا جائے۔ اب وہ زمانہ گیا جب پولیس اپنی ناہلی چھپانے کیلئے گرفتاریاں عمل میں لاتی تھی ۔ ہم ایسی ہر سازش کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
شفقنا اردو
ur.shafaqna.com

متعلقہ مضامین

Back to top button