پاکستان

تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین ملاقات

pti mwmملک میں شیعہ مسلمانو ں کی ٹارگٹ کلنگ پر تحریک انصاف کی قیادت عمران خان ایسے ہی غمزدہ ہوتے ہیں جیسے قتل انکے اپنے ہی گھر میں ہواہو۔ مخدوم جاوید ہاشمی کی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران اظہار خیال
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین اور مخدوم جاوید ہاشمی سمیت شاہ محمود قریشی نے بدھ کے روز اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت کے مرکزی رہنماؤں سے ملاقات کی اس ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور شعبہ سیاسیات کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی اور وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی چیئرمین سید فضل عباس نقوی سمیت دیگر موجود تھے۔
ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ملک میں شیعہ مسلمانو ں کی ٹارگٹ کلنگ پر تحریک انصاف کی قیادت عمران خان ایسے ہی غمزدہ ہوتے ہیں جیسے قتل انکے اپنے ہی گھر میں ہواہو۔ان کاکہنا تھا کہ تحریک انصاف کا طالبان مذاکرات پر موقف درست پیش نہیں کیا گیا اس حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تحفظات اور خدشات درست ہیں، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتی ہے اور امن کے لئے ہم نے مشروط مذاکرات کی بات کی تھی ۔
مخدوم جاوید ہاشمی کاکہنا تھا کہ ملک میں جاری فرقہ وارانہ قتل عام اور شیعہ مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کا بہت واضح موقف رہا ہے اور سانحہ کوئٹہ ہو یا پھر سانحۃ گلگت اس حوالے سے عمران خان نے ان حادثات کا ذمہ دار لشکر جھنگوی کو قرار دیا اور ہم اپنے اس موقف پر قائم ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ عالمی ملک دشمن قوتیں پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشتگردی کو فروغ دے کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں اور ملک کو کمزورکرنے کی سازشیں کر رہی ہیں۔
مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت عمران خان نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے سعودی معاملے پر بھی بہت واضح اور صاف شفاف انداز میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ڈیڑھ ارب ڈالر سعودی امداد ملک میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے فراہم کی گئی ہے ۔تحریک انصاف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک پارلیمانی جماعت ہے اور تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین ملک میں مثبت تبدیلی کے خواہاں ہیں، بہت سے نقاظ پر ہم متفق ہیں ، طالبان والے مسئلے پر بھی تحفظات اور خدشات جلد دور ہو جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button