پاکستان

تحریک انصاف کی طالبان مذاکراتی پالیسی پر سخت تحفظات اور اختلاف ہے، علامہ راجہ ناصر عباس کی تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں سے گفتگو

IMG 3706تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ؤں جہانگیر ترین اور مخدوم جاوید ہاشمی سمیت شاہ محمود قریشی نے بدھ کے روز اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی دفتر میں مجلس وحدت کے مرکزی رہنماؤں سے ملاقات کی اس ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور شعبہ سیاسیات کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی اور وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی چیئرمین سید فضل عباس نقوی سمیت دیگر موجود تھے۔

ملاقات کے دوروان گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ تحریک انصاف کی طالبان مذاکراتی پالیسی پر سخت تحفظات اور اختلاف ہے ، انہوں نے کہا کہ طالبان نے ملک بھر میں قتل عام کیا ہے اور دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری قبول کی ہے، خود تحریک انصاف کے رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے ، انکاکہنا تھا کہ طالبان دہشتگردی کا صرف شیعہ مسلمان ہی شکار نہیں ہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم طالبان دہشت گردوں کی ظالمانہ کاروائیوں کا نشانہ بن رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی عوام کو تحریک انصاف سے توقع تھی کہ وہ کوئی تبدیلی لائے گی تاہم یہ تحریک انصاف کی جماعت کا فیصلہ ہے ، انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ کہ طالبان دہشتگرد قاتلوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو ں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کاکہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے امن لانا چاہتی ہے، لیکن اللہ کا قانون ہے کہ دہشت گردوں کے لئے صرف اور صرف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور یہی واحد راستہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تحریک انصاف بھی آئین اور قانون کے تحت طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کے موقف میں تبدیلی لائے گی ۔راجہ ناصر عباس کاکہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ہے اور وہاں شیعہ اکابرین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، جیلیں توڑی جا رہی ہیں، اور کھلے عام دہشت گردی ہو رہی ہے لیکن تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی اس پر کوئی توجہ نہیں ہے ، امید ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے کے پی کے حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے عملی اور مثبت اقدامات انجام دے گی اور دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button