اقبال کی شاعری آج بھی مسلمانوں کی رہبری کر رہی ہے، اطہر عمران
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے یوم اقبال کی مناسبت سے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے مفکراسلام، شاعر، مصنف، قانون دان، سیاست دان، بلند فکر انسان، فلسفی تھے کہ جس نے اسلامی حکومت کے نفاذ کو اپنا فرض اولین سمجھتے ہوئے جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے اشعار میں مسلم نوجوان کو ستاروں پر کمند ڈالنے اور قوم کو خانقاہوں سے نکل کر میدان عمل میں اترنے کی ترغیب دی۔ علامہ اقبال امت مسلمہ کے لئے جو درد رکھتے تھے اس کو اپنی شاعری کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں میں ایک نئی روح پھونکی، جو تحریکِ آزادی میں بے انتہا کارگر ثابت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اقبال نوجوانوں کو اعلیٰ فکر دیکھنا چاہتے تھے نہ کہ روبوٹک لائف اسٹائل۔ آج کی نوجوان نسل کی فکر اقبال سے دوری ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج اگر ہمارے حکمران اقبال کے نظریے پر عمل پیرا ہوتے تو پاکستان کا یہ حال نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر دنیا کے نقشہ پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کا وجود علامہ اقبال کی مرہون منت ہے۔ علامہ اقبال کے شعری جو کہ بانگ درا، ضرب کلیم، بال جبرئیل، اسرار خودی، رموز بے خودی، پیام مشرق، جاوید نامہ شامل ہیں کی صورت میں موجود ہے وہ آج بھی مسلمان اقوام کی رہبری کر رہے ہیں۔