پاکستان

اہل تشیع سے ہمارا اختلاف فروعی نہیں بلکہ اصولی ہے، شیعہ تحریف قرآن کے قائل ہیں، مفتی تقی عثمانی کی شیعہ دشمنی کھل کے سامنے آگئی

taqi usmaniتکفیری دیوبندی عالم مفتی محمد تقی عثمانی نے عالمی اتحاد و وحدت بین المسلمین کے موقع پر حسبِ روایت اہل تشیع مسلم مکتب فکر کے خلاف زہر اگلتے ہوئے کہا ہے کہ مکتب تشیع سے ہمارا اختلاف فروعی نہیں بلکہ اصولی ہے، ہم قرآن مجید کی تحریف قائل نہیں ہیں جبکہ شیعہ حضرات قرآن مجید کی تحریف کے قائل ہیں۔ مفتی تقی عثمانی نے الزام لگایا کہ مکتب تشیع کی کتب میں روایات ملتی ہیں کہ قرآن پاک میں تحریف کی گئی ہے، اس حوالے سے اہل تشیع اپنا نکتہ نظر واضح کریں، یہی چیز ہے جو تکفیری نعروں کا باعث بنتی ہے، ان بے بنیاد و بغض پر مبنی خیالات کا اظہار انہوں نے ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام اسلام آباد میں منعقدہ ’’عالمی وحدت کانفرنس‘‘ سے خطاب کے دوران کیا۔ مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ اہل تشیع کی کئی کتب میں روایات ملتی ہیں کہ قرآن مجید میں تحریف کی گئی ہے، لہٰذا اس پر اہل تشیع حضرات اپنا نکتہ نظر واضح کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم کھل کر بات نہیں کرینگے تو مسائل حل نہیں ہونگے، ہمارے درمیان بحث علمی ہونی چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ مکتب تشیع بتائے کہ عزادری کی حیثیت کیا ہے، کیا ان کے نزدیک یہ واجبات دینیہ میں شمار ہوتی ہے۔

مفتی تقی عثمانی کی متنازعہ گفتگو پر اہل تشیع کے تمام علماء نے اپنی تقاریر میں اس موضوع کو اٹھایا اور دو ٹوک موقف اپنایا، ملی یکجہتی کونسل کے رہنما ثاقب اکبر نے مفتی تقی عثمانی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے اجداد اور باپ دادا اسی قرآن کے قائل تھے، پوری دنیا میں اہل تشیع اسی قرآن مجید کو پڑھتے ہیں اور قبول کرتے ہیں جو حضرت عثمان (ر) کے دور میں جمع کیا گیا، بغیر کسی تحقیقات کے ایسی بات نہیں کرنی چاہیے جس میں کوئی حقیقت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم تقی عثمانی صاحب کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور ثابت کریں کہ اہل تشیع تحریف قرآن کے قائل ہیں، کسی ایک روایت کو پکڑ کر رائے قائم کرنا درست عمل نہیں ہے، ہمارے تمام علماء کرام نے ایسی روایات کو قبول نہیں کیا ہے، اگر روایات پر ہی رائے قائم کرنی ہے تو خود اہل سنت کی کتب میں کئی ایسی روایات موجود ہیں جن میں تحریف قرآن کا ذکر ملتا ہے۔ کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، مرکزی رہنماء ایم ڈبلیو ایم علامہ شفقت شیرازی اور وفاق المدارس الشیعہ کے نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نے بھی اس موضوع پر کھل کر بات کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button