پاکستان

پشاور: دیو بندی دہشت گردوں کی شیعہ علاقہ مکینوں کو گھر خالی کرنے کی دھمکی

ttp512خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارلحکومت پشاور میں دیوبندی دہشت گردوں کی کالعدم دہشت گرد جماعت لشکر اسلام کی جانب سے ایک پمفلٹ تقسیم کیا گیا ہے جس میں پشاور اور گرد ونواح میں مقیم شیعہ اہل علاقہ کو گھروں کو خالی کر دینے کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے ذرائع کو بتایا ہے کہ پشاور میں کالعدم لشکر اسلام جو کہ دیو بندی دہشت گرد گروہ ہے نے ایک پمفلٹ تقسیم کیا ہے جس میں پشاور میں مقیم شیعہ مسلمانوں کو پشاور سے اپنے گھروں کو چھوڑنے کی دھمکی دی گئی ہے، واضح رہے کہ پمفلٹ میں دیوبندی دہشت گردوں نے دس روز کا الٹی میٹم دیا ہے۔
پشاور کے علاقے منظور کالونی کے بارے میں دیو بندی دہشت گرد گروہ کے سرغنہ لطف اللہ کے لیٹر پیڈ پر جاری دھمکی میں کالونی کے شیعہ مکینوں کو دس روز کے اندر اندر گھروں کو خالی کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔یاد رہے کہ کالعدم لشکر اسلام کا تعلق خیبر ایجنسی کے علاقے باڑہ سے ہے جبکہ اس کا سربراہ منگل باغ نامی ایک دیوبندی دہشت گرد ہے اور اس دیوبندی دہشت گرد گروہ پر سنہ2008ء میں پابندی لگائی گئی تھی۔
پولیس کاکہنا ہے کہ انہوں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور دھمکی دئیے جانے والے علاقے میں پولیس کی نفری بڑھانے کا بھی حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
کالعدم لشکر اسلام کا وجود سنہ2004ء میں عمل میں آیا تھا اور باڑہ کے ایک مقامی دیو بندی دہشت گرد مولوی مفتی منیر شاکر نے اس کا قیام عمل میں لایا تھا جس کے بعد مقامی قبائل نے اسے باقاعدہ ایک دہشت گرد گروہ کے طور پر اعلان کر دیا تھا۔تاہم چھ ماہ کے بعد اندرونی اختلافات اور سخت پالیسیوں کے باعث مفتی منیر شاکر کو گروہ کی ذمہ داری سے سبکدوش کر دیا گیا تھا اور اس کی جگہ حاجی نامدار نے لے لی تھی۔
سنہ2005ء میں مقامی لویہ جرگہ کے فیصلے کے مطابق دونوں دیوبندی دہشت گردوں مفتی منیر شاکر اور پیر سیف الرحمان کو باڑہ سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور ان کو باڑہ سے نکال دیا گیا تھا۔جس کے بعد منگل باغ نامی ایک دیو بندی دہشت گرد جوکہ بس ڈرائیور تھا کو اس دہشت گرد گروہ لشکر اسلام کی سربراہی سونپ دی گئی۔
پاکستان آرمی نے سنہ2005ء میں ایک فوجی آپریشن کے دوران حاجی ربط کے گھر کو تباہ کر دیا تھا جبکہ مسجد کے اندر ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کو بھی تباہ کر دیا تھا جو کالعدم لشکر اسلام کی گرفت میں تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button