پاکستان

پاکستان پر اقلیتوں پر ہونے والے تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کے مظالم کی نا ختم ہونے والی داستان

sawanپاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی جوزف کالونی کے رہائشی ساون مسیح کے وکیل نے ان پر سیشن کورٹ کی طرف سے دیے گئے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔ ساون مسیح کو گذشتہ سال توہین رسالت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد ہزاروں نامعلوم افراد نے ایک ہجوم کی صورت میں لاہور کی مسیحی آبادی جوزف کالونی پر دھاوا بول کر 100 سے زائد مکانات کو جلا دیا تھا۔ آگ لگانے والے تمام مبینہ ملزمان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے ـ لیکن ساون مسیح قید میں ہیں۔
پاکستان بھر میں جاری اقلیتوں پر ظلم میں ملوث تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کے خلاف کسی قسم کی کاروائی نا کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ موجود حکومت اقلیتوں پر روا رکھے جانے والے اس ظلم میں تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے

جوزف کالونی لاہور کا واقعہ ہو یا پشاور چرچ کا ، لاڑکانہ میں ہندوں کا مندر جلانے کا سانحہ ہو یا بدین میں بھورو بھیل کی لاش کو قبر سے نکل کر باہر پھینکنے کا ہر جگہ صرف اور صرف تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کے ” فٹ پرنٹس ” مل رہے ہیں – لیکن نواز شریف کی دہشت گرد نواز حکومت نے شاید دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہ کرنے کی قسم اٹھا رکھی ہے
ایک طرف جہاں ساون مسیح کو سزا موت دے دی گیی ہے تو دوسری طرف حکومت کی ایما پر نام نہاد آزاد عدلیہ کے جج جو کچھ دن پہلے لشکر جھنگوی کے لیڈر ہزاروں شیعہ مسلمانوں کے قاتل ملک اسحاق دیوبندی کو ضمانت پر رہا کر چکے ہیں وہ تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دیتے ہوے سب فسادی اور بلوائیوں کو رہا کر دیتی ہے –
لیٹ اس بلڈ پاکستان اس سے پہلے بھی اقلیتوں پر ہونے والے تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کے ظلم پر کھل کر آواز اٹھا چکی ہے اور پاکستانی میڈیا کی جانب سے دیوبندی دہشت گردوں کی شناخت چھپانے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کر چکی ہے
پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی ہو یا اقلیتوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ سب میں صرف اور صرف تکفیری دیوبندی عناصر کی موجودگی نظر آتی ہے لیکن اس کے باوجود حکومت اور ریاست کا ان دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے خلاف کاروائی نہ کرنا پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے اور پابندیوں کی جانب سفر دھکیلنے کی ایک بری وجہ بن سکتے ہیں –
حال ہی میں جینیوا میں ہونے والی انسانی حقوق کی کانفرنس میں بھی اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستانی حکومت کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف ہونے والے تشدد پر قابو پا کر دہشت گرد تکفیری دیوبندیوں کو سزا دے – لیکن نواز شریف حکومت کی دہشت گرد نواز روش پاکستان کے خلاف عالمی منظر نامے پر ہونے والے اقدامات کی وجہ بن سکتی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button