پاکستان

اب درندوں سے مذاکرات نہیں آپریشن ہونا چائیے کور کمیٹی تحریک انصاف میں مطالبہ

dunya news articalطالبان کی اس حرکت کے بعد مذاکرات کی پالیسی میں کوئی وزن نہیں رہا ،نظر ثانی کی جائے ،متعدد ارکان کی رائے
اجلاس میں گرما گرمی عمران ارکان کو مطمیئن نہ کرسکے تحر یک طالبان فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا اعلان کرے ،اعلامیہ
اسلام آباد پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا ہنگامہ خیز اجلاس گزشتہ روز یہاں چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت منعقدہ ہوا جس میں کئی ارکان نے پارٹی کی طالبان کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا ۔اجلاس میں2010ء میں اغواء ہونے والے 23ایف سی اہلکار وں کے المناک قتل کی شدید مذمت کی گئی اور کئی ارکان کی جانب سے اسے ایک غیر انسانی فعل قراردیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اس موضوع پر گرما گرم بحث ہوئی بعض ممبران کے درمیان تلخی بھی ہوئی ۔اس دوران چیئرمین اور ارکان کو ٹھنڈا کرنے ی کوشش کرتے رہے ۔ارکان کی اکثریت کا مطالبہ تھا کہ ایف سی اہلکاروں کے قتل کے بعد ایسے درندوں سے مذاکرات کا کوئی جواز باقی نہیں رہ جاتا ۔طالبان کی اس حرکت کے بعد پی ٹی آئی کی مذاکرات کی پالیسی میں کوئی وزن باقی نہیں رہا اور اب اسے ان کے خلاف فوری آپریشن پر زور دینا چائیے ۔اجلاس میں حکومت کی جانب سے مذاکرات کے اقدا کو سراہا گیااور کہا گیا حکومت نے مذاکرات کا آغاز کرکے امن کو ایک موقع دیا لیکن اس بار خود طالبان نے پہلے کراچی اور پھر ایف سی اہلکاروں کے قتل کے زریعے اس عمل کو آگے بڑھنے سے پہلے ہی ناکامی سے دوچار کردیا ۔ذرائع کا کہنا تھا اس موقع پر چیئرمین
پی ٹی آئی نے مذاکرات کے حوالے سے پالیسی پر ممبران کو قائل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اس پر تمام
ممبران کو مطمئن نہ کرسکے ،عمران خان کو موقف یہی رہا کہ آئین کے دائرہ کے اندر بات چیت کا عمل آگے بڑھانے اور مذاکرات کے ذریعے امن کے حصول کی کوشش ہی درست راستہ ہے لیکن یہ بھی درست ہے کہ معصوم شہریوں کا قتل عام نظر انداز کیا جاسکتا ۔اجلاس کے اختتام پر ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں ایف سی کے 23مغوی اہلکاروں کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہا گیا کہ واضح طور پر شدت پسندوں میں سے چند گروہ امن عمل کو تباہ کرنے پر آمادہ ہیں ۔چناچہ کور کمیٹی تحریک طالبان سے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے ۔کمیٹی میں
اتفاق رائے پایا گیا کہ جنگ بندی جوکہ مذاکرات کے کامیاب انعقاد ی جانب اور بنیادی قدم ہے کی عدم موجودگی میں بات چیت کا پورا عمل شدید صدمے سے دو چار ہے جبکہ معصوم شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے بلاروک ٹوک قتل عام نے ملک میں قیام امن کی راہ میں بھاری رکاوٹیں کھڑی
کردی ہیں ۔اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ تحریک انصاف کی کی قیادت کا یہ ماننا ہے کہ بات چیت کا سلسلہ اسی صورت آگے بڑھا یا جاسکتا ہے جب تشدد ترک کیا جائے اور قتل عام روک کر فتنہ برپا کرنے والوں کی مذمت کی جائے خیبر پختو نخوا اور کراچی میں سات سو کے قریب جان بحق یونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تحریک کی کور کمیٹی نے فوج اور قانون نافذ

رنے والے اداروں کی لازوال قربانیوں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے کئے شاندار خدمات کا بھی اعتراف کیا۔

dunya news artical

متعلقہ مضامین

Back to top button