پاکستان

الیکشن کمیشن کا دوہرا معیار مذہب کے نا م پر ووٹ لینا جرم جب کہ جان لینا درست ہے

ecpشیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن 2013کے حوالے سے ضابطہ اخلاق کی شقوں میں اضافہ کر تے ہو ئے ہدایات جاری کی ہیں کہ کوئی بھی جماعت یا امیدوار انتخابی مہم کے دوران مسلک ، فرقہ یا مذہب کے نام پر ووٹ نہیں مانگ سکتا ۔ ایسا کرنیوالے امیدوار کو ناقابل معافی 3سال سزا کا سامنا کر ناہو گا ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ان احکامات کا نوٹیفکیشن تمام نشریاتی اداروں کو جاری کیا جا چکا ہے ۔ جب کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی مرکزی ویب سائٹ پر ابھی اس طرح کا کوئی نوٹیفیکشن جاری نہیں ہو سکا ہے ۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہو نے والے اس بیان پر تمام مذہبی جماعتوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری ناصر عباس شیرازی کا شیعت نیوز کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہو ئے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان انتہائی مضحکہ خیز ہے ، یہ بیان نظریہ پاکستان کی توہین کا سبب بن رہا ہے کیوں کہ جب پاکستان کا قیام ہی مذہب کے نام پر عمل میں لایا گیاتھا تو آج مذہب کے نام پر ووٹ مانگنا کیسے جرم قرار دیا جاسکتا ہے ۔ اس حوالے نے ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف تو الیکشن کمیشن معتدل مذہبی جماعتو ں کو مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے سے روک رہا ہے اور دوسری جانب مسلک و فرقہ کے نام پربے گناہ انسانوں کا قتل کر نے والوں اورمسلمہ مسلمان مسالک کے خلاف تکفیر کا فتوا لگانے والوں کو آزادانہ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت فراہم کر رہا ہے ۔لہذا مجلس وحدت مسلمین الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اس انتہائی غیر سنجیدہ فیصلے کو مسترد کر تی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button