پاکستان

ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک مرتبہ پھر شیعہ مسلک کی نسل کشی کی تیاریاں

DI Khan map (شیعت نیوز مانٹرنگ ڈیسک )کوئٹہ اور کراچی کو اہل تشیع کے خون سے رنگین کرنے کے بعد کیا لشکر جھنگوی اور پنجابی طالبان ایک بار پھر ڈی آئی خان کو مقتل بنانا چاہتے ہیں؟ گذشتہ روز تھانہ درابن کی حدود میں پولیس کی طرف سے روکنے کا اشارہ کرنے پر دہشتگرد حملہ آور نے گرفتاری سے بچنے کے لئے خود کو اپنے ہاتھ میں موجود دستی بم سے اڑا کر ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ روز اپنے آپ کو دستی بم یا ہینڈ گرینڈ سے ہلاک کرنے والا دہشت گرد لشکر جھنگوی جنوبی پنجاب کا اہم کمانڈر بتایا جاتا ہے۔ جس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ لشکر جھنگوی جنوبی پنجاب سے ایک بار پھر ڈی آئی خان میں منتقل ہو رہی ہے۔ دوسری طرف معروف تجزیہ نگار نجم سیٹھی کا اتوار کے روز شائع ہونے والے ایک کالم بعنوان ’’سول ملٹری اشتراک عمل کی ضرورت‘‘ میں واضح کہنا ہے کہ پنجاب میں برسر اقتدار مسلم لیگ نواز اور لشکر جھنگوی و پنجابی طالبان کے درمیان یہ خفیہ ڈیل ہوچکی ہے کہ لشکر جھنگوی پنجاب سے باہر دیگر صوبوں میں کارروائیاں کرے گی۔ جس کے بدلے پنجاب حکومت پنجاب کے اندر ان کے خلاف کارروائیاں نہیں کرے گی۔ گذشتہ روز ڈی آئی خان میں اپنے آپ کو دستی بم یا ہینڈ گرینڈ سے ہلاک کرنے والا دہشت گرد لشکر جھنگوی جنوبی پنجاب کا اہم کمانڈر جنوبی پنجاب میں اب تک پولیس کی طرف سے گرفتار کیوں نہیں ہوا؟ ذرائع کے مطابق مذکورہ دہشت گرد حال ہی میں جنوبی پنجاب سے ڈی آئی خان منتقل ہوا تھا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ڈی آئی خان جنوبی پنجاب اور دہشت گردی کے حوالے سے مشہور افغان بارڈر سے منسلک طالبان کے گڑھ وزیرستان کے درمیان پل کا کردار ادا کرتا ہے اور ڈی آئی خان گذشتہ دو دہائیوں سے اہل تشیع کا مقتل بنا ہوا ہے۔ ایسے میں ایک بار پھر لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں کا ڈی آئی خان کو اپنا مسکن بنانا شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button