پاکستان

کراچی ریاستی اداروں کی سرپرستی میں دہشت گردوں کا راج قائم ہے ۔مولانا امین شہیدی

ameen shaeediشہر کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی پر زور مذمت کرتے ہیں ۔ریاستی ادارو ں کی سرپرستی میں دہشت گردوں کا راج قائم ہے ۔حکومت کالعدم دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کرے اور شہر کراچی کے عوام کو دہشت گردی سے نجات دلوائے۔
کراچی( )شہر کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی پر زور مذمت کرتے ہیں ۔ریاستی ادارو ں کی سرپرستی میں دہشت گردوں کا راج قائم ہے ۔حکومت کالعدم دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کرے اور شہر کراچی کے عوام کو دہشت گردی سے نجات دلوائے۔ان خیالات کااظہار مجلس وحد ت مسلمین پاکستان مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا امین شہیدی اور کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضاتقوی نے پیر کے روز شہر کراچی میں تین شیعہ تاجروں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ حکومت عملی طور پر دہشت گردوں سے نمٹنے میں ناکام ہو چکی ہے تاہم شہر کراچی میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے مراکز پر فوجی آپریشن کیا جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ حکومتی ایوانوں کا گھراؤ کرنے سے گریز نہیں کرے گی۔رہنماؤں کاکہنا تھا کہ بانیان پاکستانوں کی اولادوں کا خون رائیگاہں نہیں جانے دیں گے ۔معاشی حب کراچی میں دہشت گرد وں نے اب تک سیکڑوں معصوم لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا۔حکومتی اعوانوں میں بیٹھے اتحادیوں کو معصوم جانیں نظر نہیں آتی ۔
گزشہ دوروز میں ۵ شیعہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور آج پرنٹنگ مارکیٹ ناظم آباد 2نمبرمیں امریکی نواز کالعدم گروہ کے دہشت گردوں نے پرنٹنگ مارکیٹ میں تین مختلف دکانوں پر آزادانہ درندی دکھائی جسکے نتیجے میں 3شیعہ افراد دہشت گردی کی بھیٹ چڑہے ۔دہشت گردی کا نشانہ بنے والے حسین سمیت دو سگے بھائی حسنین اور قمر کوامریکی نوا زدہشت گردوں نے شاہ جی جنرل اسٹور پر فائرنگ کر کے حسنین کو نشانہ بنایااور ان کے چھوٹے بھائی قمر کو برابر میں موجود سبزی کی دکان پر فائرنگ کر کے شہید کیا گیا۔جبکہ نیو میتھڈپیپر اسٹور پر فائرنگ کرکے حسین کو شہید کیا ۔اور اس قبل بھی ناظم آباد پرنٹنگ مارکیٹ میں ایک منعظم انداز سے شیعہ تاجروں کو دہشت گردوکی جانب سے مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے ریاستی اداروں نے تاحال کسی دہشت گرد کو گرفتار نہیں کیا اس سے یہ بات واضح ہے کے دہشت گردوں کو سکیورٹی اداروں کی پشت پہناہی حاصل ہے اگر شہر قائد میں جاری شیعہ نسل کشی کو نہیں روکا گیا تو ملت جعفریہ راست اقدام پر مجبور ہو جائے گی ۔
رہنماؤں نے صدر پاکستان ،وزیر اعظم پاکستان ،چیف جسٹس پاکستان،اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ شہر قائد کو دہشت گردوں کے حوالے گر دیا گیا ہے لہذا وہ شہرقائد میں جاری شیعہ نسل کشی کا نوٹس لیں اور سکیورٹی اداروں میں موجود کالعدم گرہوں کی محافظت کرنے والے افسران کے خلاف عملی اقدامات کریں تاکہ شہر قائد کا امن بحال کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button