پاکستان

عزاداری دشمن کے خلاف ہمارا مورچہ ہے، ہمیں عزاداری کے محاذ سے استفادہ کرنا ہےعلامہ ناصر عباس جعفری

raja shab1ہمیں اس محرم کو پاکستان کا طاقتور محرم بنانا ہے، ہمارے فوجی جرنیل اور ہمارے ملک کے سیاستدان اس ملک کو بچانا نہیں چاہتے ہیں ان کی سوچ میں پاکستان کا تحفظ نہیں ہے لیکن ہم ملت جعفریہ پاکستان کی سالمیت کی فرنٹ لائن ہیں اور ہم نے ہی اس سرزمین کا تحفظ کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے امام بارگاہ چہاردہ معصومین (ع) انچولی سوسائٹی میں منعقدہ ایم ڈبلیو ایم کراچی کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا صادق رضا تقوی، مولانا محمد حسین کریمی اور مولانا محمد علی حسینی کے علاوہ دیگر رہنما بھی موجود تھے۔جنرل باڈی اجلاس میں ڈویژن، ڈسٹرکٹس اور یونٹس کے ذمہ داران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمیں آپس میں کسی سے نہیں الجھنا ہے، دشمن چاہتا ہے کہ اس ملک میں مسلمانوں کو ایک دوسرے سے جدا کیا جائے لیکن ہم نے حکمت کا ثبوت دیتے ہوئے دشمن کی سازش کو ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے جوانوں میں بڑی طاقت ہے، یہاں کے جوانوں کو آپس میں منظم ہوکر شیعہ سنی وحدت کو سبوتاژ کرنے والوں کا سدباب کرنا ہوگا، کراچی ہر حوالے سے پاکستان کے عوام کے لئے رول ماڈل کا کردار ادا کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں شیعہ و سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے یہ صرف ایک تکفیری ٹولہ ہے جو شیعہ اور سنی دونوں کو کافر گردانتا ہے، اس ٹولے کا اہلسنت سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے اور جس کا ثبوت یہ ہے کہ اہلسنت برادری کے ممتاز عالم دین مفتی سرفراز نعیمی، مولانا حسن جان کی شہادت اور داتا دربار اور دیگر مزارات مقدسہ بھی ان کے ظلم و ستم کا نشانہ بنے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ دشمن سیاسی اسلام سے خوفزدہ ہے، اس ملک کی سیکولر اور لبرل قوتیں چاہے وہ سیاسی جماعتوں کی صورت میں ہوں یا فوجی جرنیلوں کی شکل میں ہوں، یہ نہیں چاہتی ہیں کہ اسلام کا اصل سیاسی نظام اس ملک میں رائج ہو، کیونکہ اسلام کا اصل سیاسی نظام وہی ہے جو ہمیں آئمہ کرام (ع) نے دیا ہے جس کے لئے کربلا میں شہادتیں پیش کی گئی ہیں، ہمارے بارہ میں سے گیارہ امام (ع) شہید ہوئے ہیں اور آئمہ (ع) کے پیروکار چودہ سو سال سے سختیاں جھیل رہے ہیں، ہم بحیثیت ملت جعفریہ اسلام کے اس اصل سیاسی نظام کے وارث ہیں اور ہمیں سیاسی طور پر طاقتور ہوکر امام زمانہ (ع) کے عالمی انقلاب کی راہ ہموار کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں شہادت کی طاقت سے ظلم کو شکست دینی ہے، ہمیں تاریخٰ فرض ادا کرنا ہے، ہمیں اس ملک کو امن لوٹانا ہے، عزت لوٹانی ہے، شرافت لوٹانی ہے اور اس ملک کے وقار کو بحال کرنا ہے، ہمیں اپنی شہادتوں سے اتنا طاقتور ہونا ہے کہ پاکستان میں رہنے والا ہر شہری چاہے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم ہماری طاقت سے طاقت حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری دشمن کے خلاف ہمارا مورچہ ہے، ہمیں عزاداری کے محاذ سے استفادہ کرنا ہے، جب دشمن یزید کے لئے منظم ہوسکتے ہیں تو ہم حسین (ع) کے لئے کیوں منظم نہیں ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button