پاکستان

بزرگ عالم دین آغا علی الموسوی انتقال کر گئے،نماز جنازہ ادا کردی گئی

agha ali mosviشیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق : علامہ آغا علی الموسوی کی وفات پر مختلف سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنماوں نے شدید غم کا اظہار کیا ہے۔ علامہ ساجد علی نقوی، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، آئی ایس او اور جے ایس او کے مرکزی صدور نے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے قومی سانحہ قرار دیا ہے۔
ا۔ بزرگ شیعہ عالم دین حجتہ الاسلام و المسلمین علامہ آغا علی الموسوی اندرون موچی گیٹ لاہور میں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ کافی عرصہ سے علیل تھے۔ سحری کے وقت نماز شب کی ادائیگی کے لئے اٹھے۔ تو خالق حقیقی سے جا ملے۔ انہوں نے تین بیوگان، بیٹے اور بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔ وہ شیعہ جامع مسجد کشمیریاں کے امام آغا حیدر علی الموسوی اور آغا مظاہر حسین موسوی کے والد گرامی تھے۔ آغا علی الموسوی قائدین ملت جعفریہ مفتی جعفر حسین مرحوم، علامہ شہید عارف حسین الحسینی اور علامہ ساجد علی نقوی کے قریبی رفقا میں سے رہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کو بھی ان کی سرپرستی حاصل تھی۔

مرحوم کی نماز جنازہ باغ بیرون موچی گیٹ لاہور میں ادا کی گی۔ مرحوم علامہ موسوی متعدد شیعہ تنظیموں کے بانی اور سر پرست تھے۔ خصوصاً امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے بانی علما اور سرپرستوں میں سرفہرست تھے۔ آئی ایس او کا نام بھی انہوں نے قرآنی استخارہ سے رکھا۔ وہ اپنی زندگی کی آخری سانسوں تک آئی ایس او کی مجلس نظارت کے مستقل رکن اور مالی حوالے سے بھی اس طلبہ تنظیم کی مدد کرتے رہے ۔

علامہ آغا علی الموسوی کی وفات پر مختلف سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنماوں نے شدید غم کا اظہار کیا ہے۔ شیعہ علما کونسل کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی، مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر اطہر عمران، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر ساجد علی ثمر، اور دیگر رہنماوں نے علامہ آغا علی الموسوی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے قومی سانحہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملت اسلامیہ ایک جید عالم دین اور متحرک رہنما سے محروم ہو گئی ہے۔ ان کا خلا صدیوں پر نہیں ہو سکے گا۔ انہوں نے مرحوم کے خانوادے اور ملت اسلامیہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button