پاکستان

سانحہ چلاس کی خفیہ ویڈیو نشر ہونے سے روکنے کیلئے جی بی حکومت حرکت میں آگئی

chalasچیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے کیبلز آپریٹرز کو ھدایت ٹی وی بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ رات ہدایت ٹی وی پر سانحہ چلاس کی بربریت پر مبنی ویڈیو جاری ہونیوالی تھی۔ صوبائی حکومت نے ایک بار پھر جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہشتگردوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل سانحہ چلاس سے متعلق منظر عام پر آنے والی خفیہ ویڈیو کی کوریج کو روکنے کا مقصد جہاں ایک طرف دہشتگردوں کی سیاہ کاریوں کو چھپانے کی کوشش ہے تو دوسری طرف عدلیہ اور پولیس کی بے بسی کو چھپانا بھی مقصود ہے اور کام دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے کے مترادف ہے، کیونکہ سانحہ چلاس میں ہزاروں حملہ آوروں نے نہ نہتے اور بے گناہ مسافروں کو قتل کیا بلکہ ان کی لاشوں کی بے حرمتی کرکے انسانیت کو رسوا کیا گیا، اس کے باوجود مقامی حکومت نہ صرف ان دہشتگردوں کو سزا دے سکی بلکہ ہزاروں حملہ آوروں میں سے صرف سات افراد پر ایف آئی آر درج کرکے شیعہ قوم پر احسان جتانے کی کوشش کر رہی ہے۔

دوسری طرف اہل تشیع کے تمام مطالبات جن میں شاہراہ قراقرم کو فوج کے حوالے کرنا، متبادل سڑک کی تعمیر، پی آئی اے کے کرایوں میں کمی، آل ویدر فلائٹ کے علاوہ دہشتگردوں کی گرفتاری وغیرہ شامل ہے، میں سے کسی ایک پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا۔ اس سے باآسانی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ان واقعات میں ریاستی اداروں کی رضامندی شامل ہے۔ ورنہ دو عورتوں کے قتل کی خبر پر سوموٹو ایکشن حرکت میں آجاتا ہے، جبکہ درجنوں نہتے اور بے گناہ مسافروں کے مظومانہ قتل اور پھر انکی لاشوں پر بھنگڑے ڈالنے جیسے انسانیت سوز مظالم کسی کو نظر نہیں آتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button