پاکستان

کالعدم لشکر جھنگوی کے ناصبی دہشت گرد ملک اسحاق کی رہائی کا رازکیا ہے؟

shiitenews malik ishaq-110کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کا سرغنہ اور چیف جو کہ 152سے زائد افراد(اکثریت شیعہ) کے قتل میں ملوث ہے، ملک اسحاق بالا آخر 14سال قید میں رہنے کے بعد کوٹ لکھپت جیل لاہور سے رہاہو چکا ہے جو کہ ایک ایسا اقدام ہے جس نے بہت سے لوگوں کو حیران و پریشان کر دیا ہے ۔جنوبی پنجاب کے ضلع رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والایہ ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق اور اس کی رہائی ایک ایسا راز ہے جس پر سے کبھی نہ کبھی پردہ ضرور اٹھے گا ۔

یہ راز کیا تھا؟ اس سے پہلے بتاتے چلیں کہ کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کا ناصبی وہابی دہشت گردملک اسحاق 1997ء میں فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا تھا ۔ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کے خلاف راولپنڈی میں چرچ اور ملتان میں خانہ فرہنگ ایران پر حملوں کے الزامات سمیت مجموعی طور پر 45مقدمات درج تھے جبکہ 2009ء میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کاماسٹر مائنڈ ہونے کا مقدمہ بھی زیر التوا ہے جس میں ماتحت عدالتوں نے اس کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔
واضح رہے کہ کالعدم دہشت گرد ناصبی وہابی گراہ لشکر جھنگوی کا سرغنہ ملک اسحاق ١٥٢ افراد کے قتل میں ملوث ہے جن میں زیادہ تر افراد شیعہ ہیں جن کو ٹارگٹ کلنگ میں شہید کیا گیا ۔
سپریم کورٹ نے 12جولائی کوپنجاب حکومت اور بلخصوص شریف برادران نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ایماء پر ضمانت منظور کرتے ہوئے 10-10لاکھ روپے کے مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کو اقدام قتل کے کئی مقدمات میں مختلف نوعیت کی سزائیں بھی ہوئیں ۔
کالعدم دہشت گرد گروہ کے ناصبی وہابی سرغنہ ملک اسحا ق کی رہائی کے موقع پر کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی اور کالعدم دسپاہ صحابہ کے دہشت گردوںکی بڑی تعداد جیل کے باہر موجود تھی جنہوں نے ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے ایک ہیرو کی طرح اس کا استقبال کیا۔
یہ بات قابل غور اور افسوس ناک بھی ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کی 14سال بعد ضمانت پر رہائی اور 34مقدمات میں بریت پاکستان کے پراسیکیوشن کے نظام کی خامیوں کی بڑی واضح مثال ہے ۔اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ایسا شخص جو اس بات کا اعتراف کر چکا ہو کہ اس کے ہاتھوں 152افراد قتل ہوئے ہیں ، وہ کیسے قانونی موشگافیوں سے فائدہ اٹھا کر رہا بھی ہو سکتا ہے ۔
ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کی تمام مقدمات میں رہائی قانون کے مطابق استغاثہ کی شہادتوں کا عدالتوں میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی جس کی بڑی وجہ پولیس کے نظام میں خامیاں اور پولیس کی کمزوریاں اور نااہلیاں تھیں ۔
کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے سرغنہ ملک اسحاق کا نام جی ایچ کیو پر ہونے والے حملے میں بھی اس وقت سامنے آیا تھا جب حملہ کرنے والے دہشت گردوں نے اپنے مطالبات میں اس کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔تاہم اس وقت ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملک اسحاق کو راولپنڈی لے جایا گیا تھا جہاں دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات ہوئے تھے۔
ذرائع نے شیعت نیوز کو بتایا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے سرغنہ اور ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کی رہائی میں جہاں ایک انٹیلی جنس ادارے کے بعض افسران کی کی حمایت شامل ہے وہاں ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز اور شریف برادران بھی اس کی رہائی کے حق میں تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے رہنما احمد لدھیانوی سے ملاقات کی تھی جس میں انہوںنے احمد لدھیانوی کو کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کو جیل سے رہا کروانے میں اپنا تعاون کرنے کی مکمل یقین دہانی کروائی تھی جبکہ اس موقع پر کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے سرغنہ ناصبی وہابی دہشت گرد احمد لدھیانوی نے شہباز شریف کو کالعدم سپاہ صحابہ کی بھرپور حمایت کا یقین دلوایا تھا۔۔
کالعدم دہشت گرد گروہوں کی پنجاب حکومت کی سرپرستی اور شریف برادران کی جانب سے رہائی کے اقدامات سے آنے والے و قت میں اس کے نتائج کیا ہوں گے ۔ اس کا شائد اندازہ نہیں لگایا گیا۔۔۔۔؟؟؟؟

متعلقہ مضامین

Back to top button