پاکستان
سانحہ مستونگ:بلوچستان ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کو مسترد کر دیا
![shiitenews Balochistan HighCourt criticises](images/stories/2011/septembar/shiitenews_Balochistan_HighCourt_criticises.jpg)
رپورٹ کے مطابق سانحہ مستونگ کیس کی سماعت ہائی کورٹ کے جج جسٹس قاضی فیض عیسیٰ اور جسٹس ہاشم خان کھر نے کی۔جبکہ بلوچستان حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل امان اللہ کنرانی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور وزارت داخلہ کی رپورٹ پیش کی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہائی ویز کی سیکورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ زائرین کے لئے ضروری ہے کہ وہ این او سی حاصل کریں اور پھر ان کو ایران سفر کی اجازت دی جائے گی ۔
کیس کی سماعت کے دوران کمیٹی نے تین افراد بشمول ڈرائیور اور کلینر کے بیانات بھی قلم بند کئے تاہم سانحہ کے کسی بچ جانے والے ذخمی کے بیان کو ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا،جس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ آخر کیوں کسی ذخمی کا بیان کمیٹی نے ریکارڈ نہیں کیا ،جس پر وکیل نے بتایا کہ کسی سی آئی ڈی پولیس کو تحقیقات کے لئے دیا جائے جبکہ چیف جسٹس نے کہا کہ لیویز کیوں سیکورٹی فراہم نہیں کر سکیں اور آخر لیویز کیوں اس کیس کی تحقیقات نہیں کر رہی؟
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ انوسٹی گیشن کا مسئلہ نہین بلکہ بلوچستان حکومت کی نااہلی ہے جو بلوچستان کو تباہ و برباد کرنے کے در پے ہے۔