پاکستان

دس محرم کے دن جلاو گھیراوکا رازفاش/ سانھہ عاشوراہ کے مرکزی کردار اجمل پہاڑی ویڈیو لنک

shiitenews zulfiqar mirza 2
گذشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق صوبائی وزیر داخلہ نے نہ صرف پریس کانفرنس میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کی ابلکہ اپنے پرانے دشمنوں ایم کیو ایم کے حوالے سے بھی اہم رازوں پر سے پردے فاش کئے۔
شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا کہ کراچی میں سانحہ عاشورا کی ذمہ دار متحدہ قومی موومنٹ ہے اور مزید یہ کہ سانحہ عاشورا کے بعد ہونے والے جلاؤ گھراؤ کے واقعات میں بدنام زمانہ اور سو سے زائد معصوم بے گناہوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اجمل پہاڑی جو کہ متحدہ قومی موومنٹ کا ٹارگٹ کلر ہے ملوث ہے۔ان کاکہنا تھاکہ اجمل صدیقی عرف اجمل پہاڑی جو کہ ایم کیو ایم کا دہشت گرد ہے اس کی گرفتاری کے بعد تفتیش کے دوران اس نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اسے ایم کیو ایم کے اعلی ذمہ داران نے بتایا تھا کہ دس محرم الحرام کو جلوس عزاء میں کچھ ہونے والے ہے لہذٰا تمھاری ذمہ داری یہ ہے کہ تم نے دہشتگردانہ کاروائی کے بعد جلاؤ گھراؤ کرنا ہے ۔
ذوالفقار علی مرزا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سامنے بتایا کہ سانحہ عاشورا کی تفتیش اس وقت ایک اہم رخ اختیار کر گئی تھی جس وقت دہشت گرد اجمل صدیقی عرف اجمل پہاڑی جو کہ متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھتا ہے کو گرفتار کر لیا گیا۔
سابق صوبائی وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا اتوار کے روز کراچی پریس کلب میں سفید رنگکے شلوار قمیض میں ملبوس اور سر پر سندھی ٹوپی پہنے تقریبا مقامی وقت کے مطابق چار بج کر پچیس منٹ پر ایک بڑے ہجوم اور سیکورٹی گارڈز کے ہمراہ کراچی پریس کلب پہنچے اور اپنے ہمراہ قرآن کریم بھی لے کر آئے تھے تا کہ اپنی باتوں کا یقین دلوا سکیں۔
دوسری جانب جوائنٹ تفتیشی ٹیم نے بھی اپنی رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ سن 2009میں روز عاشورا ہونے والے بم دھماکے کے بعد زبر دست جلاؤ گھراؤ اور لوٹ مار میں اجمل صدیقی عرف اجمل پہاڑی نامی دہشت گرد ملوثہے جس کے ثبوت مل چکے ہیں۔
واضح رہے کہ سال 2009ء میں ستائیس دسمبر کو دس محرم الحرام روز عاشورا کو دنیا بھر میں شہادت امام حسین علیہ السلام کی یاد منائی جا رہی تھی تاہم اسی مناسبت سے کراچی میں بھی لاکھوں شیعیان پاکستان عاشورا کے جلوس میں شریک تھے کہ اچانک ڈینسو ہال کے نزدیک ایک زور دار بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجہ میں پینتالیس عزادران امام حسین علیہ السلام شہید ہوئے اور سینکڑوں ذخمی ہو گئے تھے ،تاہم دھماکے سے توجہ ہٹانے اور عزادراوں کی مظلومیت کو دبانے کے لئے شر پسند عناصر نے دھماکے کے فوراً بعد علاقے میںجلا ؤ گھراؤ اور مارکیٹوں کو لوٹنا شروع کر دیا تھا تا کہ عزاداروں کی مظلومیت اور دھماکے کے اصل محرکات کو چھپایا جا سکے ۔
اجمل صدیقی عرف اجمل پہاڑی جس کا تعلق متحدہ قومی مومنٹ سے ہے سو سے زائد معصوم اور بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ میںملوث ہے ،کچھ عرصہ قبل کراچی سی آئی ڈی پولیس نے ایک کاروائی میں اسے گرفتار کر لیا تھا ،مشترکہ تحقیقیاتی ٹیم کی تفتیش کے دورا ن اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ”ہمیں معلوم تھا کہ دس محرم الحرام کو عاشورا کے جلوس میں ایک بم دھماکہ ہونے والا ہے جو کہ ہمیں ہمارے اعلی ذمہ داروں نے بتایا تھا ،لہذٰا اس کے لئے ہم نے سو افراد پر مشتمل ایک ٹیم تیار کی جن کو کالے لباس پہنائے گئے تھے تا کہ عزادراوں میں گھل مل جائیں ،تاہم ہماری ذمہ داری یہ تھی کہ عاشورا کے روز بم دھماکے کے بعد علاقے میں جلاؤ گھراؤ اور لوٹ مار کا سلسلہ شروع کر دیں ،تاہم ہم نے اپنی ہدایات کے مطابق ہی کام کیا ،پہاڑی نے بتایا کہ ہم نے کاروائی سے قبل ایک ٹارگٹ کلر جو کہ ہمارا ساتھی ہے جس کا نام کاشف ہے کے گھر میںجمع ہوئے اور وہاں تمام ضروریات کی چیزوںکا جائزہ لیا اور پھر کاروائی کے لئے اپنے اعلی ٰ ذمہ داروں سے ملاقات کی”َ
اجمل پہاڑی سے جن تحقیقاتی ٹیموں نے پوچھا کہ تم نے یہ سب کام کیوں کیا ؟ تو جواب میں پہاڑی نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ اس کا کیا فائدہ اور کیا نقصان ہے ،ہم نے وہی کیا جو ہمارے اعلیٰ عہدیداروں نے ہم سے کہا۔
اجمل پہاڑی نے بتایا کہ ہمارے سو افراد کی مضبوط ٹیم تھی جس کے پاس مخصوص کیمیکل کی بوتلیں موجود تھیں اور ہم سب کے سب بم دھماکے کی جگ سے دور رہے کیونکہ ہم سب دھماکے کی جگہ جانتے تھے ،تاہم دھماکے کے فوراً بعد ہی ہم نے بولٹن مارکیٹ اور دیگر مقامات کو جلا دیا۔

{youtube}GgOs7XTdaNo{/youtube}

متعلقہ مضامین

Back to top button